پی ٹی آئی احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد کے تمام ہوسٹل بھی بند کروا دیے گئے ہیں۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے تمام ہاسٹلز بند کروائے گئے ہیں، انتظامیہ کے اچانک فیصلے سے ہاسٹلز میں مقیم طلبہ پریشانی کا شکار ہیں، طلبہ کو 27 نومبر تک واپس آنے کا کہا گیا ہے۔
طلبہ نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ دور دراز علاقوں سے اسلام آباد پڑھائی کے لیے آئے ہیں، اچانک ہاسٹلز بند کروادیے گئے ہیں، ایسے میں اب ہم گھر واپس کیسے جائیں؟
دوسری جانب احتجاج کے پیش نظر پمز انتظامیہ نے اسپتال کو ہائی الرٹ رکھنے کا فیصلہ کرلیا اور ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔
پمز اسپتال کی انتظامیہ نے تمام ڈپارٹمنٹس کو سرکلر جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پمزاسپتال میں ہائی الرٹ 23 نومبر سے نافذ العمل ہو گا اور پی ٹی آئی کا احتجاج ختم ہونے تک نافذ رہے گا۔
سرکلر میں کہا گیا کہ شفٹ اسٹاف، ایمرجنسی اسٹاف اور کلینیکل ڈپارٹمنٹس کو ہنگامی روسٹر تیار کرنے کی ہدایت کردی گئی،کہا گیا کہ جنرل سرجری، نیورو سرجری، آرتھوپیڈک، کارڈیالوجی، کریٹیکل ایریا اور ایمرجنسی میں اسٹاف کی تعیناتی یقینی بنائی جائے گی۔
پی ٹی آئی احتجاج کے باعث شہریوں کے لیے مسلسل مشکلات بڑھنے لگیں، 6 موٹرویز آج رات سے بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ لاہور رنگ روڈ کو بھی 23 اور 24 نومبر کو بند رکھنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں پبلک ٹرانسپورٹ اڈے رات 8 بجے سے بند کرنے کے احکامات جاری کردیے۔اسلام آباد میں تمام اربن ٹرانسپورٹ بندکرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، اربن ٹرانسپورٹ میں سی ڈی اے کی بسیں بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ گرین لائن، بلیو لائن، اورنج لائن سروس بند بھی بند کردی گئی ہیں۔
اسلام آباد کے 7 اربن روٹس پر بھی سروس بند ہو گی جب کہ الیکٹرک بس روٹ بری امام،جی 11، فیض آباد تا پیر ودھائی کو بھی بند کردیا گیا ہے۔اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام بس اڈوں کے سامنے قناتیں لگا کر بند کیا جائے گا، عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔