سینئر رہنما پاکستان تحریکِ انصاف خیبر پختونخوا محمد عاطف حلیم نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعلی علی امین گنڈا پور کی ابھی تک وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور نہ آنے کی اطلاعات ہیں۔ ، انہوں نے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور سے مطالبہ کیا ہے کہ شہید ہونیوالے ورکرز کے لیے لفظی نہیں عملی اقدامات کریں۔
تفصیلات کے مطابق مرکزی رہنما پی ٹی آئی خیبر پختونخوا محمد عاطف حلیم نے پاکستان تحریکِ انصاف کی مرکزی قیادت کے اسلام آباد میں ہونیوالے احتجاج میں غائب ہونے کے حوالے سے کہا ہے کہ پی ٹی آئی قائدین ایک بار پھر سے ورکرز کو جناح ایونیو اسلام آباد میں چھوڑ کر غائب رہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید ورکرز کی فیملیز کے لیے ایک ایک کروڑ روپے کا اعلان مذاق ہے ، انہوں نے کہا کہ علی امین کی کرپشن کا پیسہ نہیں چاہئے اورلاپتا شہید ورکرز کی لاشوں کی واپسی کے لیے لفظی نہیں عملی اقدامات کر کے دکھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت کو شہید ہونیوالے ورکرز کو 10 کروڑ روپے فی شہید دینے ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ جس حلقے کا ورکر شہید ہے اس حلقے کا ایم پی اے ایم این اے کی تنخواہ شہید کے خاندان کو دی جائے گی۔ تنخواہ کم پڑی تو وزیراعلی سپیکر ڈپٹی سپیکر اور وزراء کی تنخواہ سے شہید ورکرز کے لواحقین کو ماہانہ اخراجات دیے جائیں گے ۔تین دن کے لیے ملک بھر میں پاکستان تحریک انصاف سوگ کا اعلان کرتی ہے۔
عمران خان پہلے ہی خود اعلان کر کے بز دل لیڈرشپ کو سائیڈ لائن کر چکے ہیں پاکستان تحریک انصاف تمام ساتھی بالخصوص انصاف ٹریڈ ونگ شہید ورکرز کے بچوں کو مفت تعلیم دلوائے گی ۔ 24 نومبر اور چھ اکتوبر سانحہ کی بھرپور انکوائری کرائی جائے گی اورجو ورکر شہید ہوئے ہیں ان کے خاندان تباہ ہو گئے ہیں ان میں ملوث ار ٹی ایم موجود کرداروں کو بے نقاب کر کے قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے گی ۔
جتنا بھی مالی اور جانی نقصان ہوا ہے اس کی ذمہ دار ناقص حکمت عملی اور اس کے بنانے والے ہیں ۔رہنما پی ٹی آئی عاطف حلیم نے سوال اٹھایا کہ کہاں ہے ہماری پولیٹیکل کمیٹی اور پریس کانفرنسوں میں آگے آگے بیٹھنے والے ” کل وہ ڈی چوک میں موجود کیوں نہیں تھے” ۔