پی ٹی آئی رہنما رئوف حسن نے کہا ہے کہ پارٹی کو آگے بڑھانے کیلئے نئی قیادت پر غور کیا جارہا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور خود بتائیں گے کہ 26 نومبر کو ڈی چوک پر کیا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جو کچھ ہوا وہ ایک سنجیدہ معاملہ تھا اور بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور ہی اس بات کی وضاحت دے سکتے ہیں کہ وہ وہاں کیوں گئے اور انہیں وہاں سے کیوں نکالا گیا۔
انہوں نے ایک سوال ہے جواب میں کہا کہ میرا نہیں خیال کہ بشریٰ بی بی کو زبردستی وہاں سے لے جانا ممکن تھا۔ خاص طور پر جب وہاں گولیاں چل رہی تھیں۔ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کی گاڑیوں کو بھی گولیاں لگی تھیں، جس کے بعد انہیں وہاں سے نکالنا ہی بہتر آپشن تھا۔
تحریک انصاف پر پابندی کی خبروں پر رؤف حسن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پر پابندی لگانا آسان کام نہیں ہے تاہم اس وقت ملک میں بہت سی انہونی چیزیں ہو رہی ہیں۔ اگر ایسا کچھ ہوتا ہے تو پارٹی قانونی راستہ اختیار کرے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت تحریک انصاف اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھ رہی ہے کہ کہاں غلطیاں ہوئیں اور پارٹی کو آگے بڑھانے کے لیے نئی قیادت پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔