پیٹرول سستا کیوں نہ ہوا؟بڑی وجہ سامنے آگئی

پیٹرول سستا کیوں نہ ہوا؟بڑی وجہ سامنے آگئی

حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کی وجہ سامنے آ گئی ہے، جس کی وجہ سے شہریوں پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے پروگرام کی شرائط نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریلیف دینے کی راہ میں رکاوٹ ڈالی ہے، جس کے نتیجے میں حکومت قیمتوں میں مزید کمی کرنے سے قاصر رہی۔ گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے 14 پیسے فی لیٹر تک اضافہ کیا۔

16 اکتوبر سے اب تک ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 14 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا، جبکہ پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 7 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا۔ اس دوران دونوں مصنوعات کی قیمتوں میں 2 سے 3 بار اضافہ کیا گیا۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ حکومت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے لیوی میں کمی کر سکتی تھی، لیکن آئی ایم ایف کے پروگرام کی شرائط کی وجہ سے یہ ممکن نہیں تھا۔ فی الحال پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 60 روپے فی لیٹر لیوی عائد کی جا رہی ہے، جس سے شہریوں کو مسلسل اضافی بوجھ کا سامنا ہے۔

جولائی سے ستمبر 2024 تک پیٹرولیم لیوی کی مد میں 261 ارب 69 کروڑ روپے وصول کیے گئے، جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ رقم 222 ارب 7 کروڑ روپے تھی۔ رواں مالی سال کے لیے پیٹرولیم لیوی کا ہدف 1281 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، جو مالی سال 2023-24 میں 1019 ارب روپے تھا، جبکہ 2022-23 میں یہ رقم 580 ارب روپے تھی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *