اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کے خلاف اپیلوں کی سماعت کے دوران حکمنامہ جاری کر دیا۔
سماعت کے دوران فریقین نے عدالت سے درخواست کی کہ 13 دسمبر کے آرڈر میں ترمیم کی جائے اور فوج کی حراست میں موجود 85 افراد کے خلاف فیصلہ سنانے کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے فیصلہ دیا کہ 85 ملزمان کے خلاف فیصلہ سنانے کی اجازت دی جاتی ہے۔ جو ملزمان رعایت کے حقدار ہیں، انہیں رعایت دی جائے گی اور جو ملزمان رہائی کے حقدار ہیں، انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے گا۔
اسی طرح، جو ملزمان جیل میں ہیں، انہیں متعلقہ جیل حکام کے حوالے کرنے کا حکم دیا گیا۔
فوجی عدالتوں کے فیصلوں کا اعلان سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط ہوگا، تاہم سپریم کورٹ کے اس حکمنامہ کا 85 ملزمان کے حقوق پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔