پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران رینجرز اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کیخلاف تہرے قتل کا مقدمہ کیا گیا۔ مقدمے میں عمران خان، بشریٰ بی بی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور دیگر پارٹی رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ سندھ رینجرز کے اہلکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ، جس میں قتل، دہشت گردی اور تعزیرات پاکستان کی 10 دفعات شامل ہیں۔
مقدمے میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور، عمر ایوب، وقاص اکرم، سلمان اکرم راجہ، مراد سعید، ذلفی بخاری، رؤف حسن، حماد اظہر اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق رینجرز اہلکاروں کی شہادت کا واقعہ عمران خان کے حکم پر پیش آیا اور یہ منصوبہ اڈیالہ جیل میں بنایا گیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے جیل میں ملاقاتوں کے دوران اس منصوبے کو حتمی شکل دی۔
ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی اور دیگر ملزمان نے ویڈیو پیغامات کے ذریعے عوام کو مشتعل کیا، جس سے پی ٹی آئی کی قیادت نے عوام کوفوج اور حکومت کے خلاف بغاوت پر اکسایا، جس کے نتیجے میں یہ واقعہ پیش آیا۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ایک نامعلوم ڈرائیور کی گاڑی نے ڈیوٹی پر مامور رینجرز اہلکاروں کو ٹکر مار دی تھی، جس کے نتیجے میں تین رینجرز اہلکار شہید ہو گئے تھے۔