اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی غیر ملکی میڈیا کو دی جانے والی گمراہ کن بریفنگ کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کی اگلی کال کا انتظار کر رہے ہیں، جو فائنل کال کی طرح ناکام ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی کوئی کال پُرامن نہیں رہی اور اگر انہوں نے قانون ہاتھ میں لیا تو ان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی میں اب اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ کوئی نئی کال دیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی والے اداروں کے خلاف پراپیگنڈا کر رہے ہیں اور غیر ملکی میڈیا کو دی جانے والی بریفنگ جھوٹ پر مبنی ہے، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
عطا تارڑ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ علی امین کی ملک دشمنی کو عوام کے سامنے لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ہونے والے واقعات کو قوم کبھی نہیں بھولے گی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کا واحد کام اب احتجاج اور دھرنوں تک محدود ہو چکا ہے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اگلی کال پُرامن نہیں ہوگی، تو انہیں یہ بتانا چاہیے کہ ان کی کون سی کال پُرامن رہی ہے، کیونکہ وہ اپنے صوبے کے معاملات بھی ٹھیک سے نہیں سنبھال پا رہے۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی نے علی امین گنڈا پور پر کارکنوں سے پتھراؤ کرایا اور اس کی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس میں کارکنوں نے ان کی گاڑی پر پتھر اور بوتلیں پھینکیں۔ 26 نومبر کے احتجاج کو انتشار اور لاشوں کی سیاست قرار دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے سوال کیا کہ علی امین اور بشریٰ بی بی اپنے کارکنوں کو ڈی چوک میں تنہا چھوڑ کر کیوں بھاگے۔
عطا تارڑ نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی نے 1200 افراد کی لاشوں کا جھوٹا بیانیہ بنایا اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے جعلی تصاویر سوشل میڈیا پر پھیلائیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ شہید ہونے والے رینجرز اور پولیس اہلکاروں کا خون کس کے ہاتھ پر ہے۔