پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے متنبہ کیا ہے کہ ملک میں جان بچانے والی ادویات کی قلت سے بالخصوص سندھ اور پنجاب میں مریضوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں جان بچانے والی ادویات کی قلت کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے وزرائے صحت نے عام استعمال کی ادویات کی عدم دستیابی کیوجہ ناقابل عمل قیمتوں کو قرار دیا ہے ۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے دل کی بیماریوں اور ہیپاٹائٹس کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ضروری ادویات کی شدید قلت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے “انسانی بحران” قرار دیا ہے۔
پی ایم اے نے متنبہ کیا کہ خاص طور پر سندھ اور پنجاب میں جان بچانے والی ادویات کی قلت سےمریضوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہے، جس کی شکایات ملک بھر میں صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں اور مریضوں کی جانب سے موصول ہورہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق جان بچانے والی ادویات کی کمی کے باعث علاج میں تاخیر ہوئی ہے، جس سے پیچیدگیوں اور اموات کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ اس صورتحال نے غریب مریضوں کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے، جس سے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں گہری جڑوں والی عدم مساوات کو بے نقاب کیا گیا ہے۔
ایسوسی ایشن نے بحران کو نظر انداز کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس نے حکام پر زور دیا کہ وہ قلت کی وجوہات کی تحقیقات کریں اور مستقبل میں ہونے والے واقعات کو روکنے کے لیے ادویات کے ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط کریں۔
پی ایم اے نے بحران کو کم کرنے کے لیے ادویات کی شفاف خریداری اور ادویات کی منصفانہ تقسیم پر زور دیا۔ “یہ غفلت ناقابل قبول ہے۔ حکومت کو اس مسئلے کو حل کرنے کو ترجیح دینی چاہیے۔