حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اہم شرط عائد کر دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان اس بات کی شخصی ضمانت دیں کہ مذاکرات میں طے پانے والے نکات کو تسلیم کیا جائے گا۔ حکومت کی جانب سے یہ پیغام تحریک انصاف کی قیادت تک پہنچا دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان مذاکراتی عمل کو تسلیم نہ کریں تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ حکومت کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جیل میں موجود عمران خان حکومتی اور اپوزیشن معاملات کو صرف زبانی معاملات سمجھتے ہیں، اس لیے ان کی ضمانت کے بغیر کوئی پیش رفت ممکن نہیں۔
حکومت نے ضرورت پڑنے پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی خدمات لینے پر غور شروع کر دیا ہے تاکہ مذاکراتی عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔