پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے انکشاف کیا ہے کہ ہمیں استعفیٰ دینے کے لیے کہا جارہا ہے، کہہ رہے ہیں کہ اسپیکر سے بات کی گئی ہے آپ استعفیٰ دے دیں آپ کا استعفیٰ منظور کرلیا جائے گا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر یاز صادق کی زیر صدارت ہوا جہاں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ کس قانون کے تحت ایم این ایز کو تنگ کیا جارہا ہے، اراکین کو خود اسٹیبلشمنٹ حکومت اور انتظامیہ سے خطرہ ہے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ زبردستی استعفٰی لیا گیا تو اسمبلی نہیں چلے گی، ہم نے ایوان میں خصوصی کمیٹی بنائی تھی اس کمیٹی نے ابھی تک کیا نتیجہ نکالا، پنجاب میں ہمارے اراکین کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : پنجاب میں بغیر لائسنس گاڑی چلانے والوں کیخلاف کارروائیاں، 18 لاکھ سے زائد چالان
وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کو تنگ کیا جا رہا ہے تو تحریک استحقاق لائیں، پنجاب میں جب ان کی حکومت تھی انہوں نے میسولینی اور ہٹلر والے کام کئے، اسد قیصر اچھے آدمی ہیں ان کے ساتھ غلط بیانی ہو رہی ہے۔
حنیف عباسی نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہت نازک دور سے گزر رہے ہیں، سابق اسپیکر نے دو دن پہلے ا ایوان میں بات کی ہے وہ بہت الارمنگ ہے، لسانی یا صوبائیت کی بنیاد دشمن نے بھی پاکستان کے خلاف کام کیا ہے، افسوس سے کہنا پڑتا ہے ہمارے پی ٹی آئی کے اراکین بھی دشمن کے ہاتھوں کھیل رہے ہیں، راولپنڈی کے کسی تھانے میں کوئی پختون بھائی بے گناہ بند ہوا تو میں ذمہ دار ہوں۔
قومی اسمبلی میں متعدد بلز پیش کیے گئے جبکہ ایوان نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ ملازمین ترمیمی بل 2024 ودیگر بلز کثرت رائے سے منظور کرلیے۔