حکومت کیساتھ مذاکرات پربانی پی ٹی آئی عمران خان اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے نکتہ نظر میں اختلاف ہیں ، بانی پارٹی و سابق وزیراعظم مذاکرات کی کامیابی کے حوالے سےپُراُمید نہیں ہیں۔ جبکہ گنڈا پور کی نظر میں وفاقی حکومت ہفتے کومذاکرات کیلئے ان سے رابطہ کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ذرائع کاکہنا ہے کہ بانی نے وزیراعلیٰ کے پی کے کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہفتے تک ن لیگ حکومت کے جواب کا انتظار کریں اور کہا کہ اگر کوئی مثبت جواب نہ ملے تو پارٹی سول نافرمانی تحریک کے منصوبے عمل فوری طور پر شروع کردے ۔
ذرائع کا یہ بھی بتا نا ہے کہ چیف منسٹر علی امین گنڈا پور اور وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان سانحہ کرم پر ملاقات کا جلد امکان ہے جس میں سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوگی اور یہ ملاقات آج متوقع ہے ۔
ذرائع ن لیگ نے آج ہونے والی ملاقات کی تصدیق کی ہے اور کہا کہ ملاقات ایک روز بڑھائی جا سکتی ہے۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران بانی پارٹی، گنڈاپور ودیگر پارٹی رہنماؤں نے ممکنہ مذاکرات اور اب تک کی ہونیوالی پیشرفت پر غوروخوض کیا۔
بانی تحریک انصاف نے مذاکرات کی کامیابی پر شک وشبے کا اظہار کیا جبکہ گنڈا پور اس موقع پر پُر اُمید دکھائی دیئے۔ بانی و چیئرمین نے واضح کیا کہ وہ مذاکرات کے حق میں ہیں مگر اس کے لئے حکومت سیاسی عزم کا مظاہرہ کرے۔
ہفتے تک اگر حکومت پی ٹی آئی کو مذاکرات پر قائل کرنے کی کوشش کرتی ہے، پھر آگے بڑھیں،دوسری صورت میں سول نافرمانی کی کال دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے مذاکرات نہیں کرنے چاہئیں جس میں حکومت یہ تاثر دے کہ پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے بھیک مانگ رہی ہے۔