فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری کے بعد نان فائلرز کے کرنٹ اور سیونگ اکاؤنٹس بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کی جانب سے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری اورنان فائلرز کے سیونگ اور کرنٹ اکاؤنٹس کو بلاک کرنے سے متعلق شق کی منطوری کے بعد نان فائلرز کے کرنٹ اور سیونگ بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بینکنگ ادارے پہلے سے کھلے ہوئے کرنٹ یا سیونگ اکاؤنٹ یا کوئی اور سرمایہ کار پورٹ فولیو سیکیورٹیز اکاؤنٹ نہیں کھولیں گے اور نہ ہی اسے برقرار رکھیں گے۔ ایف بی آر کسی بھی شخص کے کسی بھی بینک اکاؤنٹس سے ایک مخصوص رقم سے زیادہ کیش نکالنے کے عمل کا باقاعدہ مانیٹر کریگا۔
اس حوالے سے اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ ٹیکس مشینری اور بینک بینکنگ لین دین کو محدود کرنے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کریں گے جس کی بنیاد CNICs کے خلاف افراد کی اعلان کردہ آمدنی ہے۔ منصوبہ یہ ہے کہ ایف بی آر ایسے افراد کے خلاف کارروائی کرے گا جن کی لین دین کی سرگرمی کا ان کی اعلان کردہ آمدنی سے کوئی تعلق نہیں
رکھتی ہے۔
نیز، اعلان کردہ آمدنی کے 130 فیصد سے زیادہ خریداریوں پر ٹیکس گوشواروں میں اضافی آمدنی یا وسائل کا اعلان ضروری ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ فائلرز اپنی اعلان کردہ دولت کا 130 فیصد مالیت کی کوئی چیز یا جائیداد خرید سکتے ہیں۔
فائلرز کو اب بڑی خریداری جیسے گاڑیاں، جائیدادیں، یا سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کرنے سے پہلے آمدنی کے ذرائع کا اعلان کرنا ہوگا۔ مزید برآں، سونا اور غیر ملکی کرنسی سمیت اعلیٰ قیمت کی فروخت کے لیے پری آڈٹ کے طریقہ کار کی بھی کمیٹی نے منظوری دی۔