علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ کئی مہینوں سے ضلع کرم کے راستے بند رہے ہیں۔ پاراچنار، غزہ کا منظر پیش کررہا تھا، حکمران ٹس سے مس نہیں ہورہے تھے۔ مسلمان وہ ہوتا ہے جو ظلم دیکھ کر تڑپ اٹھے۔ گلگت بلتستان میں سخت ترین موسم میں بھی دھرنے ہوئے۔ اندرون و بیرون ملک دھرنے کے شرکاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے کہ انہوں نے مظلوموں کا خون بہایا ہے۔میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور میڈیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں اورآج تمام دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے تحقیقات نہ کروائیں تو مقدمہ درج کرائیں گے۔ ہفتے کے روز 70,80 گاڑیاں راشن اورادویات لے کرجائیں گی۔ ضلع کرم میں پہلا کانوائے پہنچنے تک لوگ دھرنے پر بیٹھے رہیں گے۔ ضلع کرم اور پاراچنار کے راستے محفوظ کرنے کیلئے 400 نئے اہلکار بھرتی کیے جائیں گے۔