طبی ماہرین کی ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلاہے کہ 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد میں پیراسیٹامول کا طویل استعمال معدے، قلبی اور گردے کی پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق این آئی ایچ آر یونیورسٹی کے سکول آف میڈیسن میں بائیومیڈیکل ریسرچ سینٹر سے پروفیسر وییا ژانگ کی سربراہی میں کلینیکل پریکٹس ریسرچ ڈیٹالنک-گولڈ کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ اس میں 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد شامل تھے، جن کی اوسط عمر 75 سال تھی، جو 1998 اور 2018 کے درمیان برطانیہ کے عمومی طریقوں سے رجسٹرڈ تھے۔
تحقیق میں 180,483 مریضوں کے صحت کے ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا جنہوں نے چھ ماہ کے اندر کم از کم دو پیراسیٹامول نسخے حاصل کیے تھے اور ان کے نتائج کا موازنہ اسی عمر کے 402,478 افراد کے ساتھ کیا گیا جنہیں بار بار دوا نہیں دی گئی تھی۔
نتائج نے نشاندہی کی کہ پیراسیٹامول کا مستقل استعمال پیپٹک السر، ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ فیلیئر، اور گردے کی دائمی بیماری کے بڑھتے ہوئے خطرات سے منسلک ہے۔
پروفیسر ژانگ نے ان نتائج کے مضمرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہاگرچہ ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید مطالعات کی ضرورت ہے، پیراسیٹامول کے درد سے نجات کے محدود فوائد بوڑھے مریضوں میں اوسٹیوآرتھرائٹس جیسے طویل المدتی حالات کے لیے پہلی لائن کے علاج کے طور پر اس کے استعمال پر محتاط نظر ثانی کی ضمانت دیتے ہیں۔