سابق قبائلی ضلع کرم میں مستقل قیام امن کے لئے اپیکس کمیٹی میں کئے گئے فیصلوں پر عملی طور پر کام شروع کردیا گیا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق حکومتی رٹ قائم کرنے کے لیے سب سے پہلے ٹل، پارا چنار روڑ پر 48 چیک پوسٹوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ دستاویزات کے مطابق 399 ایکس سروس مین کو بھرتی کیا جارہا ہے ان اہلکاروں کو بطور اسپیشل پروٹیکشن فورس تعینات کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے اور سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت پھیلانے کا راستہ روکنے کے لیے وفاقی حکومت سے ایک بار پھر پارا چنار میں ایف آئی اے سائبر ونگ قائم کرنے کی درخواست کی جائے گی۔
دستاویزات کے مطابق ایپکس کمیٹی میں کیا گیا تمام بنگرز کو ختم کرنے پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ بنکرز کا 1 فروری تک ختم کرنے کے لیے پلان تیاری کی پر کام شروع کردی گئی ہے۔ بنکرز کے خاتمہ کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی ہوگی۔
ایپکس کمیٹی میں کئے گئے اسلحہ جمع کرنے کے فیصلے پر بھی عمل ہوگا اور 15 دنوں کے اندر اسلحہ جمع کرنے کا منظم پلان ترتیب دیا جائے گا۔سرکاری دستاویزات کے مطابق ایپکس کمیٹی کے فیصلے کے مطابق یکم فروری تک تمام اسلحہ سرکار کے پاس جمع کیا جائے گا۔
جمع کئے جانے والے اسلحہ کا ڈیجیٹائز ریکارڈ مرتب کیا جائے گا تاکہ کسی قسم کی پریشانی اور مشکلات سامنے نہ آئے۔ دستاویزات کے مطابق اسلحہ جمع کرنے کی نگرانی کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ کو دی گئی ہے۔ مقامی لوگوں کو یہ آپشن بھی دیا جائے گا کہ وہ اسلحہ حکومت پر فروخت کریں۔ دوسری جانب اسلحہ کی رجسٹریشن کے لیے کرم میں خصوصی ڈسک قائم کیا جائے گا۔