پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اگر آئین اور قانون کے تقاضے نہیں ماننے تو مذاکرات کا مقصد نہیں رہ جاتا۔
سلمان اکرم راجہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہماراپورا نظام سہم گیا ہے ، ہم کہہ رہے ہیں کہ ہمارے سینکڑوں لوگ گرفتار ہیں انہیں رہا کیا جائے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد، شاہ محمود قریشی، اعجاز چوہدری سمیت متعدد قیادت قید میں ہے۔جب آئین اور قانون کے تقاضے نہیں ماننے تو مذاکرات کا مقصد نہیں رہ جاتا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اقتدار نہیں چاہئے ، ہم ملک کیلئے اصولوں کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ عمران خان سے کھلے ماحول میں ہماری ملاقات کروائی جائے ۔ مجھے نہیں معلوم کہ عمران خان سے ملاقات میں کیا رکاوٹ آرہی ہے۔ مذاکرات میں حکومتی اراکین نے کہا تھا کہ آپ کی روزانہ کی بنیاد پر عمران خان سے ملاقات ہونی چاہئے۔
سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا کہ ہم کسی صورت 26نومبر سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ حکومت سہمی ہوئی ہے ۔ ان کی کوئی بنیاد نہیں ، ہم حکومت سے تحریری مطالبات کیلئے تیار نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت سے کیا تحریری معاہدہ کریں؟ عمران خان سے ملاقات نہیں ہوگی تو حکومت سے بات آگے نہیں بڑھ سکتی۔ حکومتی لوگ وزیراعظم سے مشاورت کرتے ہیں۔ ہماری عمران خان سے ملاقات کیوں نہیں کروائی جاتی؟ عمران خان سب سے بڑھ کر سیاسی قیدی ہیں۔ عمران خان جیل سے باہر آنیوالے آخری بندے ہوں گے۔