کے پی گورنر نے حکومت کے اوورسیز پاکستانیز کمیشن بل پر اعتراضات لگا کر واپس کر دیا

کے پی گورنر نے حکومت کے اوورسیز پاکستانیز کمیشن بل پر اعتراضات لگا کر واپس کر دیا

پشاور: خیبر پختونخوااسمبلی نے گورنرخیبرپختونخواکی جانب سے اعتراضات کے باعث واپس ہونے والا اوورسیز پاکستانیزکمیشن بل پاس کرلیا۔

سپیکرنے اوورسیزپاکستانی کمیشن بل پرگورنرکی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات سے ایوان کوآگاہ کیا جس پر وزیرقانون آفتاب عالم نے کہاکہ بل کے تحت اوورسیزکے مسائل وشکایات ہیں ان کے حل کیلئے کمیشن بنے گا گورنرنے بل واپس کرکے جواعتراضات لگائے ہیں کہ یہ امیگریشن وفاق کا سبجیکٹ ہے جس پر لاء ڈیپارٹمنٹ نے اپناجواب دیاہے جس کے بعد کوئی شک وشبہ کی گنجائش باقی نہیں رہتی۔ پنجاب نے 2014ء اوورسیزکمیشن ایکٹ پاس کیاہے گورنرسیکرٹریٹ کی طرف سے یہ بلاوجہ ہمیں تنگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ملک کے پچاس فیصد اوورسیز لوگ کاتعلق خیبرپختونخواہے جن کی بہتری کیلئے صوبائی حکومت اقدامات اٹھارہی ہے پی پی کے پارلیمانی لیڈراحمدکریم کنڈی نے گزارش کی کہ چیزوں کوعجلت میں پاس نہ کیاکریں بلکہ اپوزیشن کیساتھ بل پہلے شیئرکیاجائے تاکہ اس پر گفت وشنیدکی جاسکے تاکہ بعدمیں کسی کا اعتراض نہ ہو۔

اس دوران صوبائی وزیر قانون نے دوبارہ بل کی منظوری کیلئے تحریک پیش کی جس کے بعد ایوان نے بل کی منظوری دی واضح رہے کہ بل کے تحت اوورسیز شہریوں کے مسائل حل کرنے کیلئے کمیشن قائم کیا جائے گا، گریڈ 20 یا اس سے اوپر کے افسر کو کمشنر مقرر کیا جائے گا جبکہ وزیر اعلیٰ اوورسیز کمیشن کے چیئرمین ہوں گے اسپیکر صوبائی اسمبلی اوورسیز پاکستانی کمیشن کیلئے 2 اراکین اسمبلی کا انتخاب کریں گے۔بل کے تحت کمشنر اوورسیز شہریوں کی شکایات کو متعلقہ سرکاری ایجنسی یا ضلعی کمیٹی کو بھیجیں گے اوورسیز شہریوں کے شکایات کا ازالہ نہ ہونے پر سرکاری افسران اور اہلکاروں کے خلاف ڈسیپلنری ایکشن تجویز کریں گے۔بل کے تحت اوورسیز کمیشن چھ ماہ بعد اپنی رپورٹ پیش کرے گا، اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ویب سائٹ اور ایپ بنایا جائے گا، اوورسیز پاکستانی ایپ اور ویب سائٹ کے ذریعے کمیشن سے براہ راست رابطہ کرسکیں گے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *