وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امید ہے کرم میں تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر قیام امن یقینی بنائیں گے، صوبوں کو وفاق کیساتھ ملکر میدان میں درپیش چیلنجز کو حل کرنا ہو گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے عالمی کانفرنس ہوئی، اسلامی معاشرے میں خواتین کی تعلیم سے متعلق کانفرنس کا انعقاد بڑا اقدام ہے، ملالہ یوسفزئی بھی کانفرنس میں موجود تھیں، تعلیم قومی خدمت ہے، اس شعبے میں مزید بہتری لانے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ تعلیم کا شعبہ معاشرے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے، تعلیمی شعبے میں وفاق کے ساتھ صوبوں کا کردار اہم ہے، سکولوں سے باہر 22.8 فیصد بچوں میں زیادہ تعداد بچیوں کی ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ صوبوں کو وفاق کے ساتھ ملکر میدان میں درپیش چیلنجز کو حل کرنا ہے، کرم میں حالات نارمل ہو رہے ہیں، کرم میں حملے کے بعد بڑا دھچکا لگا تھا، امن معاہدے کے بعد بھی مورچے قائم کیے گئے جنہیں گرایا گیا، فتنہ الخوارج کیخلاف آپریشن کامیابی سے جاری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پی آئی اے کی پرواز یورپ کیلئے شروع ہونا بڑی کامیابی ہے، انشااللہ بہت جلد لندن کے لیے بھی ہماری پروازیں بحال ہوں گی، امید کی جاتی ہے برطانیہ میں بھی ہماری فلائٹیں جائیں گی، قومی ایئر لائن کی پروازوں کے نیٹ ورک کو وسعت دی جارہی ہے، وزیر دفاع، سیکرٹری دفاع، علیم خان اور کابینہ کو بارکباد پیش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی اور مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل کی پاکستان آمد خوش آئند ہے، کراسنگ سے سمگلنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے تمام سٹیک ہولڈرز ملکر قیام امن یقینی بنائیں گے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانے کیلئے مربوط لائحہ عمل وضع کررہے ہیں، گزشتہ دور حکومت میں توانائی کے شعبے میں بھی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’پاکستان میں وہی امن قائم ہو گا جو 2018 میں تھا۔