تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمرایوب کاکہنا ہے کہ پاکستان کی جوڈیشل تاریخ میں سیاہ دن ہے ، ہم اس فیصلے کو سپیریئر کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا گیا ، وہ پیسہ پاکستان کے سپریم کورٹ میں آیا ہے ، بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کا اس پیسے سے کیا تعلق ہے ، سوال تو حسن نواز سے پوچھنا چاہیے تھا کہ وہ یہ پیسہ باہر کیسے لے گئے ، ہم اس فیصلے کو سپیریئر کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
اس موقع پر رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز نے کہا کہ اس کیس میں جو چور ہیں وہ باہر پھر رہے ہیں ، اسلامی ملک میں سیرت النبی کی تعلیم کے لیے یونیورسٹی بنائی گئی تھی ، یہ ایک سیاہ دن ہے اور ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں ، ہم یہ سپیریئر کورٹ میں لے جائیں گے اور ماضی کے فیصلوں کی طرح ان کو کالعدم قرار دیا جائے گا۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان بحرانوں کا شکار ہے اور ہمارے حکمران بدترین کھیل کھیل رہے ہیں ، پاکستان میں عوام کو مایوس کررہے ہیں ، یہ قانون کو روند کر فیصلہ دیا گیا ہے ، انصاف کا قتل ہے ، ایسے جج جو قانون کے خلاف فیصلے کرتے ہیں وہ جج رہنے کے اہل نہیں ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام اس فیصلے کو رد کرتے ہیں ، ظالموں نے آخر کار شکست کھانی ہے۔
رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے ردعمل میں کہا کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے ،8 فروری کو الیکشن ہارے تھے آج بھی آپ ہی ہارے ہیں ، ہم ماضی میں وکلاء تحریک کے ساتھ تھے ، ہم ماضی میں چیف جسٹس افتخار چوہدری کے لیے نہیں نکلے تھے ، عدلیہ کو آزاد کرنے نکلے تھے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ شریف ، بے نظیر عدلیہ کی آزادی کے لیے بات کرتے تھے ، لاہور نے شریف خاندان کو مسترد کردیا ہے ، بانی پی ٹی آئی سے کہا تھا کہ روس کے دورے کی وجہ سے نہیں نکالا ، بانی پی ٹی آئی کو مدنی ریاست بنانے کی بات کرنے پر نکالا ہے ۔
علی محمد خان نے کہا کہ صیہونیوں کے کان کھڑے ہوگئے کہ بانی پی ٹی آئی مدنی ریاست کی بات کرتا ہے ۔