معدنیات کی غیر قانونی کان کنی اور نقل و حمل کو روکنے کے لیے ایک اہم اقدام کے تحت، ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) سرمد سلیم اکرم کی ہدایت پر پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے حسن خیل اور بڈھ بیر کے علاقوں میں ایک بڑا کریک ڈاؤن کا آغآز کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں معدنیات کی غیر قانونی کان کنی اور نقل و حمل کو روکنے کے لیے عوامی شکایات پرکریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیاہے یہ کریک ڈاؤن معمولی معدنیات کی غیر قانونی کھدائی اور نقل و حمل کے حوالے سے عوامی شکایات کے بعد شروع کیا گیا ہے۔
آپریشن کے دوران غیر قانونی طور پر معدنیات لے جانے والے متعدد ٹرک قبضے میں لے کر ان کے مالکان کو تحویل میں لے لیا گیا۔ حکام نے جنگل کے ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے لکڑی کی نقل و حمل کا بھی معائنہ کیا۔ جبکہ زیادہ تر ٹرانسپورٹرز کے پاس محکمہ جنگلات کی طرف سے جاری کردہ درست پرمٹ پائے گئے، مشکوک کیسز کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
ڈپٹی کمشنر اکرم نے مائننگ سائٹس کی مسلسل نگرانی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مقامی پولیس، محکمہ جنگلات اور محکمہ معدنیات کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
لیز ہولڈرز کو غیر مجاز کرشنگ پلانٹس کو خام مال کی فراہمی کے خلاف خبردار کیا گیا ہے، خلاف ورزی کے سخت قانونی نتائج کے ساتھ۔ ڈپٹی کمشنر نے عوام پر زور دیا کہ وہ کسی بھی غیر قانونی کان کنی، معدنیات کی نقل و حمل، یا ماحولیات کے لیے نقصان دہ سرگرمیوں کی اطلاع بروقت کارروائی کے لیے ضلعی انتظامیہ کو دیں۔