ابوظہبی: متحدہ عرب امارات میں تعینات پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں غیرہنرمند پاکستانیوں کے لیے امارات میں نوکریوں کے مواقع کم ہو جائیں گے، کیونکہ یو اے ای کی پالیسی اب اعلیٰ ہنرمند پروفیشنلز کی طلب پر مرکوز ہو گئی ہے۔
ایک انٹرویو میں فیصل نیاز ترمذی نے کہا کہ پاکستان کو اپنے اکاؤنٹنٹس، آئی ٹی پروفیشنلز، بینکرز، اے آئی ایکسپرٹس، فزیشنز، نرسز اور پائلٹس کو تربیت فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ امارات میں بہتر نوکریاں حاصل کر سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں ہنرمند ورکرز کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستانیوں کے لیے بہترین مواقع موجود ہیں اگر وہ اپنے ہنر میں بہتری لائیں
انہوں نے مزید کہا کہ کم اجرت اور غیرہنرمند نوکریوں کو ہنر مند نوکریوں میں تبدیل کرنے کے لیے پاکستانیوں کو مناسب تربیت فراہم کرنی ہوگی، جس سے ان کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔ سفیر نے بتایا کہ ہنرمند نوکریوں میں تنخواہیں 20 ہزار درہم سے شروع ہو سکتی ہیں، جبکہ غیرہنرمند ورکرز کی تنخواہ عموماً 1,000 درہم یا اس سے کم ہوتی ہے۔
پاکستان اور یو اے ای کے بڑھتے تعلقات پر بات کرتے ہوئے فیصل نیاز ترمذی نے کہا کہ دونوں ممالک کی شراکت داری صرف ورکرز بھیجنے تک محدود نہیں رہی، بلکہ اس میں سرمایہ کاری کے مواقع اور پاکستان میں نوکریوں کی تخلیق پر بھی توجہ دی جا رہی ہے، خاص طور پر آئی ٹی، اکاؤنٹنگ، ہیلتھ کیئر اور ایوی ایشن جیسے شعبوں میں۔
پاکستانی سفیر نے یہ بھی بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں فزیوتھراپسٹس اور نرسز کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے اور عالمی سطح پر ان شعبوں میں مزید ہنر مند افراد کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان میں پائلٹ ٹریننگ اسکولز کے قیام کی بات چیت جاری ہے تاکہ نئے ایوی ایٹرز کے لیے تربیت کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
فیصل نیاز ترمذی نے پاکستانی ترسیلات زر میں ہونے والے 53 فیصد اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال کے اختتام تک مجموعی ترسیلات 9 ارب ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہیں۔
پاکستانی سفیر نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہر شعبے میں پاکستانی ورکرز نے اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے اور پاکستان کو عالمی معیشت میں اعلیٰ پوزیشن دلانے کے لیے مزید کوششیں کی جائیں گی۔