حکومت نے اسکلڈ امیگریشن کے زریعے ترسیلات 45 بلین ڈالر تک لیجانے کا ہدف مقرر کر دیا

حکومت نے اسکلڈ امیگریشن کے زریعے ترسیلات 45 بلین ڈالر تک لیجانے کا ہدف مقرر کر دیا

وزارت برائے سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل ڈیویلپمنٹ نے 2027 تک ہنر مند امیگریشن کو 60 فیصد تک بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے سالانہ ترسیلات زر کو 30 بلین ڈالر سے بڑھا کر 45 بلین ڈالر تک لیجانے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی لیبر فورس 72 ملین نفوس پر مشتمل ہے، جس میں بے روزگاری کی شرح 6.3 فیصد ہے، جو بنیادی طور پر 15-34 سال کی عمر کے نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے۔ ہر سال، 600,000 سے 800,000 کے درمیان پاکستانی بیرون ملک بہتر مواقعوں کے لیئے جاتے ہیں، جن میں سے 96 فیصد مشرق وسطیٰ کا رخ کرتے ہیں۔

فی الحال، ان تارکین وطن میں سے 44 فیصد ہنر مند ہیں، لیکن حکومت کا مقصد اس تعداد کو 10 فیصد تک بڑھانا ہے تاکہ غیر ملکی ترسیلات کو زیادہ سے زیادہ کیا جا سکے۔

وزارت اوورسیز کی دستاویز کے مطابق وزیر اعظم آفس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور کی زیر صدارت اجلاس میں حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ بیورو آف ایمیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ (BE&OE) نے 978,265 بیرون ملک ملازمتوں کی مانگ کی اطلاع دی ہے۔ وزارت نے اسٹیک ہولڈرز، بشمول PMDC، PNMC، PEC، HEC، NAVTTC، صوبائی TEVTAs، PSEB، اور NUML کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ افرادی قوت کی پالیسیوں کو عالمی منڈی کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔
اس حوالے سے
تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بیرون ملک روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع حاصل کرنے کے لیے حکمتِ عملی اور منصوبہ بندی تیار کریں۔ اس حکمت عملی میں نصاب کو بین الاقوامی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا، پاکستانی قابلیت کے لیے عالمی سطح پر ایکریڈیٹیشن حاصل کرنا، اور مہارت پر مبنی تربیتی پروگراموں میں اندراج میں اضافہ کرنا شامل ہے۔ حکومت کا مقصد بڑھتی ہوئی عالمی طلب کو پورا کرنے کے لیے افرادی قوت کی مسابقت کو بہتر بنانا ہے۔

NAVTTC اور صوبائی TEVTAs کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ طلباء کے سالانہ پاس آؤٹ کی شرح، مہارت کے لیے مخصوص اندراج، اور بین الاقوامی لیبر مارکیٹ کی ضروریات کا ڈیٹا فراہم کریں۔ اس حوالے سے انہیں بین الاقوامی ایکریڈیٹیشن باڈیز کے ساتھ معاہدے بھی قائم کرنے ہوں گے، جدید تربیتی ماڈیولز متعارف کرانا ہوں گے، اور بین الاقوامی سرٹیفیکیشن میں اضافہ کرنا ہوگا۔ توقع ہے کہ ان اقدامات سے پاکستان کی ہنر مند افرادی قوت اور ترسیلات زر کی آمد میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے اسلام آباد میں پاک سیکریٹریٹ میں سیکریٹری او پی اینڈ ایچ آر ڈی کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ سینئر حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے منصوبے اور متعلقہ حکمتِ عملی پیش کریں، جنہیں بعد میں منظوری کے لیے وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *