سرکاری ملکیتی اداروں کا 2 سالوں میں 851 ارب37 کروڑ روپے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔
سرکاری ملکیتی اداروں کی گزشتہ مالی سال 2023-24 بارے کارکردگی رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس کے مطابق سرکاری ملکیتی اداروں کا مجموعی نقصان پانچ ہزار 748 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال این ایچ اے کا نقصان سب سے زیادہ 295 ارب 58 کروڑ روپے رہا، کیسکو 120 ارب 45 کروڑ اور پیسکو نے 88 ارب 72 کروڑ روپے کا نقصان کیا۔
پاکستان نے افغانستان سے سرحد پار دہشتگردی کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ سے مدد مانگ لی
گذشتہ مالی سال پی آئی اے نے 73 ارب 59 کروڑ روپے کا نقصان کیا، پاکستان ریلویز نے51 ارب 37 کروڑ، سیپکو نے 37 ارب کا نقصان کیا، لیسکو کا نقصان 34 ارب 19 کروڑ اور اسٹیل ملز کا 31 ارب 19 کروڑ رہا۔
آئیسکو 15 ارب 80 کروڑ جبکہ حیسکو نے 22 ارب 20 کروڑ روپے کا نقصان کیا، پاکستان پوسٹ آفس نے دو سالوں میں 13 ارب 43 کروڑ روپے نقصان کیا۔

رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں سرکاری اداروں کے نقصانات میں 14 فیصد کمی بھی ہوئی، گذشتہ مالی سال سرکاری ملکیتی اداروں کا منافع 820 ارب روپے رہا، سالانہ بنیادوں پرسرکاری ملکیتی اداروں کے منافع میں14.61فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال میں او جی ڈی سی ایل کا منافع سب سے زیادہ 209 ارب رہا، پی پی ایل 115 ارب 40 کروڑ، نیشنل پارک مینجمنٹ کا منافع 76 ارب 80 کروڑ روپے رہا۔