پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اور معروف قانون دان سلمان اکرم راجہ نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ شیرافضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ عمران خان نے کیا، واپس لانے کا فیصلہ بھی انہی کا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سیکرٹری جنرل پاکستان تحریکِ انصاف سلمان اکرم راجہ نے شیر افضل مروت کے الزامات کا جواب دیتے ہوئےکہنا تھا کہ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ عمران خان نے کیا، واپس لانے کا فیصلہ بھی انہی کا ہوگا، شیر افضل مروت کو تنقید یا مناظرہ کرنا ہے تو عمران خان سے کریں۔
سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ شیر افضل مروت نے پارٹی پالیسی کی پابندی نہیں کی، متعدد رہنماؤں نے ان کے خلاف شکایات کیں۔ حکومت سے مذاکرات میں ناکامی پر پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ جو حکومت عمران خان سے ایک ملاقات نہ کراسکے، ان سے کیا مذاکرت کرتے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عمران خان نے صرف آرمی چیف کو خط نہیں لکھا وہ کھلا خط تھا، آرمی چیف کو مخاطب کیا گیا لیکن ساتھ ہی ہر شہری کو مخاطب کیا گیا، ظلم اور فسطائیت کو ختم کرنے کے لیے خط لکھا، جس جس کو خط پہنچنا تھا ان کو خط بالکل پہنچ گیا ہے، خط کو جنہیں پڑھنا چاہیئے تھا انہوں نے پڑھ لیا ہے۔
تحریک انصاف سیکرٹری جنرل نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی سے بھی آج ملاقات ہے، کل کراچی میں سندھ کی جماعتوں سے ملیں گے، ملک گیر تحریک شروع کرنے لگے ہیں، ہم رکنے والے نہیں، رمضان میں بھی ہمارے پاس آپشن موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنید اکبر اچھا کام کررہے ہیں، صوابی جلسے میں کارکنوں کی تعداد کم ہونے کے حوالے سے جنید اکبر تحقیقات میں لگے ہوئے ہیں، عاطف خان اور ارباب شیر علی سے بھی ملاقات ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی سمیت جو اسیران ہیں ان کے لیے ہم نے آگے بڑھنا ہے، علی امین گنڈاپور سے عہدہ لینے کو میں اچھا فیصلہ سمجھتا ہوں۔