پی ٹی آئی کی فیصلہ سازی انتہائی عجیب، سارے فیصلے براہ راست عمران خان کے منہ سے آتے ہیں، عرفان صدیقی

پی ٹی آئی کی فیصلہ سازی انتہائی عجیب، سارے فیصلے براہ راست عمران خان کے منہ سے آتے ہیں، عرفان صدیقی

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا فیصلہ سازی کا عمل انتہائی عجیب ہے، وہ اس وقت تک کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے جب تک انہیں اپنے بانی چیئرمین کی ہدایات نہ ملیں، یہ سب جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے تمام فیصلے براہ راست عمران خان کے منہ سے آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی یکطرفہ طور پر مذاکراتی عمل سے نکل گئی ، سینیٹر عرفان صدیقی

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین عرفان صدیقی نے ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ مذاکرات کے دوران آپشنز پیش کرنا ناممکن ہوتا ہے کیونکہ حکومتی کمیٹی نے کسی بھی فورم یا کسی بھی اجلاس میں ابھی پی ٹی آئی کے مطالبات کا جائزہ ہی نہیں لیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے فیصلے براہ راست عمران خان کے منہ سے آتے ہیں، میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ کیا سوچ رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی کو اس وقت تک معلوم نہیں تھا کہ وہ کیا کر رہے ہیں جب تک کہ انہیں اپنے قائد کی ہدایات نہیں ملیں۔

انہوں نے کہا کہ جب عمران خان نے پی ٹی آئی کی لیڈرشپ کو مزید مذاکرات نہ کرنے کا حکم دیا تو پی ٹی آئی کی کمیٹی مکمل طور پر خاموش ہو گئی، حتیٰ کہ انہوں نے کمیٹی کو مذاکرات ختم کرنے سے متعلق آگاہ تک نہیں کیا۔

مزید پڑھیں:آرمی چیف کو عمران خان کے خط کا جواب آنا تو دور، رسید بھی نہیں آئے گی، عرفان صدیقی

سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ ایک جانب پاکستان تحریک انصاف مذاکرات کی تجویز دے رہی ہے اور دوسری جانب مذاکرات کے ساتھ ساتھ سول نافرمانی کی تحریک بھی چلا رہی ہے، خطوط بھیج رہی ہے اور ٹائم میگزین میں ’خطرناک‘ مضامین بھی شائع کر رہی ہے، اس لیے پی ٹی آئی کے بارے میں کوئی پیش گوئی کرنا ناممکن ہے‘۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا تحریک انصاف عمران خان کی ہدایات کے باوجود مذاکرات جاری رکھنا چاہتی ہے تو عرفان صدیقی نے کہا کہ ’ہاں‘ وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان عمران خان سے ملنے گئے اور جب وہ واپس آئے تو ان کے مطالبات پورے کرنے کی ڈیڈ لائن میں ابھی 3 یا 4 دن باقی تھے اس کے باوجود انہوں نے مزید بات چیت ختم کرنے کی بات کی۔

عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ عمران خان یا گوہر کی جانب سے مذاکرات ترک کرنے کے فیصلے کے بارے میں کسی بھی کمیٹی کو آگاہ نہیں کیا گیا۔ پی ٹی آئی کا فیصلہ سازی کا عمل بہت عجیب ہے۔

امریکا یورپی یونین سے الگ تھلگ ہوتا ہوا نظرآرہا ہے، عرفان صدیقی

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین عرفان صدیقی نے خارجہ امور پر بات کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین جیسے اتحادیوں کے ساتھ ایسا ہی سلوک جاری رکھا جیسا انہوں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ کیا تو امریکا کو یورپی یونین جیسے اتحادیوں سے الگ تھلگ ہونا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پارلیمنٹ کا ستون ماضی کی نسبت آج بہت مضبوط ہے، سینیٹر عرفان صدیقی کا دعویٰ

واضح رہے کہ امریکی صدر اور ان کے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران تلخ کلامی ہوئی تھی، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے زیلنسکی کو کہا کہ آپ روس کے ساتھ 3 سال سے جاری جنگ کے دوران امریکی حمایت پر ’شکر گزار نہیں‘ ہیں اور نائب صدر جے ڈی وینس نے ولادیمیر زیلنسکی پر ’توہین آمیز رویہ ‘ رکھنے کا الزام لگایا ۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے  ولادیمیر زیلنسکی کو کہا کہ آپ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ جوا کھیل رہے ہیں۔ ’آپ تیسری جنگ عظیم کا جوا کھیل رہے ہیں، اور آپ جو کچھ کر رہے ہیں وہ آپ کے ملک کے لیے بہت خطرناک اور توہین آمیز ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے روّیے کے حوالے سے انٹرویوں میں کہا کہ امریکی صدر نتائج پر غور کیے بغیر کام کر رہے ہیں کیونکہ یہ ان کی آخری مدت صدارت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں آئندہ ووٹوں کی کوئی فکر نہیں ہے اس لیے وہ جو چاہیں کر رہے ہیں لیکن عالمی سطح پر اس رویے کو قبول نہیں کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:عالمی سیاست میں بڑی ہلچل، پہلی بار امریکا تنہائی کا شکار

عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ٹرمپ کا تنازع  اپنے اتحادیوں کے بارے میں امریکا کے رویے کے بارے میں بہت کچھ ظاہر کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ ان کی (ٹرمپ اور زیلنسکی کی) گفتگو کو دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ اگر امریکا کھلے عام اپنے اتحادیوں میں سے کسی ایک کی توہین کر سکتا ہے، جس کی اس نے برسوں سے حمایت کی اب ’دوسرے ممالک امریکا پر اعتماد نہیں کر سکیں گے‘۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی قیادت میں امریکا تیزی سے ایک ایسی سمت بڑھ رہا ہے جو اسے مکمل طور پر الگ تھلگ کر دے گا، انہوں نے متنبہ کیا کہ امریکا تنہا ہو سکتا ہے اور یورپ کا رخ چین کی جانب موڑ سکتا ہے۔

عرفان صدیقی نے متنبہ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے روّیے کے نتیجے میں ’یورپی یونین، چین اور دیگر ممالک کے ایک ساتھ آنے‘ کی صورت میں نکلے گا جبکہ امریکا الگ تھلگ ہو جائے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *