پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ میں کیوں کوئی دلچسپی نہیں ؟ وسیم اکرم کی وضاحت سامنے آ گئی

پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ میں کیوں کوئی دلچسپی نہیں ؟ وسیم اکرم کی وضاحت سامنے آ گئی

پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر اور قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان وسیم اکرم نے کوچنگ کے کردار میں سابق کرکٹرز کی جانب سے کی جانے والی تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ یا چیف سلیکٹر کا کردار ادا کرنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے۔

تفصیلات کے مطابق ایک نجی اسپورٹس پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے وسیم اکرم نے ایک مداح کے سوال کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ انہوں نے پاکستان کرکٹ میں کوچنگ کی پوزیشن کیوں نہیں اختیار کی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وقار یونس جیسے سابق کھلاڑیوں سے کوچ بننے کے سلوک نے انہیں اس کے بجائے دیگر عوامل سے کرکٹ سپورٹ جاری رکھنے پر آمادہ کیا ہے۔

وسیم اکرم نے کہا، “جب میں دیکھتا ہوں کہ لوگ سابق کھلاڑیوں کے ساتھ کیسا برتاؤ کرتے ہیں جو کوچنگ کا کردار ادا کرتے ہیں، میں جانتا ہوں کہ میں اس طرح کی بے عزتی برداشت نہیں کر پاؤں گا۔” وقاریونس متعدد بار کوچ رہ چکے ہیں اور جس طرح کے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا اس سے میں اس سے دور رہنا چاہتا ہوں۔

باضابطہ کوچنگ کے کردار کو مسترد کرنے کے باوجود، وسیم اکرم نے اس بات پر زور دیا کہ جب بھی ضرورت ہو پاکستان کرکٹ کی مدد کے لیے وہ ہمیشہ تیار رہتے ہیں اور اس کے لیے معاوضے کی امید نہیں رکھتے۔

مجھے پاکستان کرکٹ کی سپورٹ کے لیے پیسوں کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر مجھے کیمپ میں مدعو کیا گیا تو میں جاؤں گا۔ اگر وہ مجھے ٹورنامنٹ میں شامل کرنا چاہتے ہیں تو میں کھلاڑیوں کے ساتھ وقت گزاروں گا۔ لیکن میں خود کو ایسی پوزیشن میں نہیں رکھنا چاہتا جہاں مجھے غیر ضروری تنقید کا سامنا کرنا پڑے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میری ایک 10 سالہ بیٹی ہے، دو بیٹے ہیں، اور میں ان کے ساتھ وقت گزارنا پسند کرتا ہوں۔ لیکن جب بھی قومی ٹیم کسی ٹورنامنٹ کی تیاری کر رہی ہوتی ہے اور وہ تربیتی کیمپ لگاتے ہیں، مجھے وہاں آکر مدد کرنے پر خوشی ہوتی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں جاوید میانداد، مصباح الحق اور وقار سمیت سابق کرکٹرز کی کوچنگ کے حوالے سے تقرری کی تاریخ ہے۔ تاہم، تقریباً سبھی کو ان کے استقبال کے بعد عوام اور میڈیا کی شدید جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا، چیمپئنز ٹرافی میں سیمی فائنل کی رساءی میں ناکامی میں ٹیم کی کوچنگ میں ناکامی کے بعد پاکستانی ٹیم کے سابق رکن عاقب جاوید بھی کچھ ایسے ہی حالات سے گزر رہے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *