سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کے چئیرمین سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ آرمی چیف نے واضح پیغام دیا ہے کہ سب سے پہلے پاکستان ہے۔ آرمی چیف نے اپنے ادارے کا احتساب سب سے پہلے کیا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کا اجلاس سینیٹر فیصل واوڈا کی زیرِ صدارت ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر فیصل واوڈا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا سب کیساتھ عزت کا تعلق ہے، ہمارے پاس تین آپشنز ہیں، سرنڈر کردیں، کرپشن تسلیم کریں یا لڑیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے اپنے ادارے کا احتساب سب سے پہلے کیا ہے۔ آرمی چیف اپنے گھر کا احتساب کر رہے ہیں تو ہمیں ڈرنے کی کیا ضرورت ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ سیکرٹری میری ٹائم نے 60ارب روپے کی چوری بچانے میں کردار ادا کیا۔ میری ٹائم میں کرپشن کے پلندے لے کر آیا ہوں۔ میں نے 8مہینے تک شواہد اکٹھے کیے اور مطالعہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں میری ٹائم کے 728صفحات پڑھ کر آیا ہوں۔ سیکرٹری میری ٹائم نے 60ارب روپے کی زمین کا پراسیس منسوخ کیا۔ ہم نے 60ارب روپے کی کرپشن روک لی۔ مجھے 2005 اور2015 کا بیک گرائونڈ بھی معلوم ہے۔ مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ اس کیس کی کب سے سماعت نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ معاہدہ ٹھیک تھا تو اتوار کے روز دفتر کو کھول کر معاہدہ کیوں منسوخ کیا گیا؟۔ میری ٹائم کو ایسے ثبوت دوں گا کہ حیران رہ جائیں گے۔ وہ ثبوت دے رہا ہوں جو ایف آئی اے کو بھی برسوں تک نہیں ملتے۔انہوں نے مزید کہا کہ پورٹ قاسم کی 500ایکڑ زمین 10لاکھ روپے فی ایکڑ دینے کا فیصلہ ستمبر 2024میں ہوا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ پورٹ قاسم کی 365ایکڑ زمین کی رقم کے بدلے 500ایکڑ زمین دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ پورٹ قاسم کی زمین صرف 8فیصد دینے کا فیصلہ کیا تھا، ایک ڈیفالٹر کمپنی کیلئے نرم گوشہ پید اکیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیفالٹر کمپنی فارن کمپنی بن کر آئی اور پھر لوکل کمپنی نکلی۔دھوکا دینے والی کمپنی کیساتھ آئوٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ نہیں ہوسکتی۔ یہ کمپنی دھوکے سے فارن کمپنی بن کر آئی۔ بورڈ اس کمپنی کو کیوں فیور کر رہا ہے؟۔