وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کے 170 سیاحتی مقامات اور ٹریلز کی تعمیر و مرمت ،بحالی اور پہلی ٹورازم اینڈ ہیر یٹج اتھارٹی کے قیام کی اصولی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا لاہور، ملتان، بہاولپور، چکوال اور جہلم سمیت مختلف شہروں میں ٹورازم سائٹس کو ڈویلپ کیا جائے گا۔ اجلاس میں چھانگا مانگا فارسٹ پارک اور لال سوہانرا نیشنل پارک کو ایکو ٹورازم کے فروغ کے لئے ڈویلپ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں اس امر پر بھی اتفاق کیا گیا کہ سیاحت کے فروغ، گورننس کی بہتری کے لئے پنجاب ٹورازم اینڈ ہیریٹج اتھارٹی ایکٹ 2025پیش کیا جائے گا۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا پنجاب کی پہلی مکمل ٹورازم میگنی فیسینٹ ایپ تیار کر لی گئی جس کا جلد آغاز کر دیا جائے گا۔ ایپ کے ذریعے 170 سیاحتی مقامات کی ورچوئل سیر کی جا سکے گی۔ ایپ کے ذریعے ٹریول وزٹ اور ہوٹل بکنگ ،فوڈ پانڈا اور دیگر سروسز بھی حاصل کی جا سکیں گی۔ مریم نواز نے پنجاب کے سب سے بڑے اور جامع ٹورازم پلان کی بھی اصولی منظوری دے دی جس کے تحت پنجاب بھر میں مذہبی،تاریخی، قدیمی ورثہ، آثار قدیمہ اور ایکوٹورازم کو فروغ دیا جائے گا۔
قدیمی تہذیب سے قربت کا احساس دلانے کے لئے سیاحوں کے لئے ٹورسٹ ویلیج بھی بنائے جائیں گے ۔ پہلی مرتبہ ٹورازم ٹریل بھی تیار کی جائیں گی۔ مال روڈ،والڈ سٹی آف لاہور، سکھ سائٹ، جی ٹی روڈ کی مغل یادگاریں بھی سیاحتی ٹریل میں شامل ہیں۔ سالٹ رینج، بھاٹی گیٹ، ٹیکسالی گیٹ، گوجرانوالہ، ایمن آباد سکھ ٹورازم ٹریل بھی قائم کی جائیں گی۔ مختلف شہروں کے سیاحتی مقامات کو ٹورازم کلسٹرکے طور پر ڈویلپ کیا جائے گا۔
گندھارا تہذیب سے متعلق گندھارا ٹریل میں ٹیکسلا میوزیم، دھر ما راچی کا، جو لیاں، سرکیپ اور گری قلعہ بھی ٹورازم پلان میں شامل ہے ۔ملتان کی لیونگ ہیر یٹج سائٹ قلعہ کہنہ قاسم باغ کو وادی سندھ کی تہذیب کے نشان کے طور بحال کیا جائے گا۔ اُچ شریف میں زائرین کی سہولت کے لئے خصوصی ٹریل ڈویلپ کی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے کہا پنجاب میں عالمی سیاحت کے فروغ کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔
تمام سیاحتی مقامات کو عالمی معیار کے مطابق بنانا چاہتے ہیں۔ٹیکسلا کو مکمل ٹورسٹ سائٹ بنایا جائے گا، فائیو سٹار ہوٹل بھی تعمیر کیا جائیگا۔وزیراعلیٰ نے کہا پوری توجہ پنجاب میں سیاحت کے فروغ پر مرکوز ہے ، اسے سیاحتی ہب بنائیں گے ۔دریں اثنائوزیراعلیٰ مریم نواز کی کاوش سے برسوں پرانے مراکز صحت کی حالت اور عوام کی تقدیر بدل گئی۔
پنجاب کے دوردراز کے 750 مراکز صحت یورپی ممالک کے کلینک کامنظر پیش کرنے لگے ۔ سٹیٹ آف دی آرٹ مریم نواز ہیلتھ کلینکس کے انتظامات بھی ینگ ڈاکٹرز کے سپردِ کیے گئے ہیں۔ ریکارڈ مدت میں تعمیرات مکمل کی گئی اوربنیادی مراکز صحت کی بیرونی شکل بھی تبدیل کی گئی۔ خستہ حال دروازے ،ٹوٹا پھوٹا فرنیچر اور بوسیدہ عمارتیں جدید ترین مریم نوازشریف ہیلتھ کلینک میں بدل دی گئیں۔
سٹیٹ آف دی آرٹ مریم نواز ہیلتھ کلینک میں نیا فرنیچر،جدید ترین طبی آلات، سٹریچر،چمچماتے فرش،صاف ستھرے کمرے ،وارڈ اورنئے واش روم ہیلتھ کلینک کی زینت ہیں۔ سرگودھا کے علاقے پھلروان کا بوسیدہ حال مرکز صحت تعمیرو بحالی کے بعد بالکل بدل گیا۔ ملتان کے نواحی قاسم بیلہ میں مرکز صحت کی تعمیرو مرمت مکمل ہونے سے مریض مستفید ہورہے ہیں۔ وہاڑی کے نواحی گاؤں 87ڈبلیو بی کے رورل ہیلتھ سینٹر میں شاندار کلینک قائم کر دیا گیا ۔
ڈسٹرکٹ اٹک کے علاقے باہترکا آرایچ سی بھی شاندار کلینک میں تبدیل ہوگیا۔ ضلع گجرات اورسیالکوٹ کے مراکز صحت کو مریم نواز ہیلتھ کلینک کی صورت دیکھ کر عوام انتہائی خوش ہیں۔ بھکر کے علاقے ڈگررہتاس کے مراکز صحت کی اندورنی اوربیرونی شکل تبدیل ہوگئی۔ وہاڑی کے علاقے اڈہ موچیاں والا میں قدیمی مرکز صحت نے شاندار مریم نواز ہیلتھ کلینک کی صورت اختیار کرلی۔ ضلع خانیوال کے پرانے مراکز صحت کوبھی نئے مریم نوازہیلتھ کلینک میں بدل دیا گیا جس سے علاقے کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔