مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعوؤں اور اصل حقائق میں بڑا تضاد سامنے آگیا، ملک بھر میں ایک ماہ میں 87 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 17 میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
آزاد ڈیجیٹل کو ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق حکومت کی جانب سے مہنگائی کم کرنے کے دعوؤں کے باوجود اشیائے ضروریہ میں بڑا اضافہ سامنے آیا ہے، ان اعداد و شمار کے مطابق سالانہ بنیادوں پر گندم، آٹا، چاول، سبزیوں اور بجلی کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اسی طرح ملک بھر میں کپڑوں کی سلائی میں سالانہ بنیادوں پر 600 روپے تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کاٹن کے کپڑے 15.50 فیصد، ریڈی میڈ گارمنٹس 9.97 فیصد تک مہنگے ہوئے ہیں جبکہ فرنیچر 13.75 فیصد، گھریلو سامان 8.18 فیصد، پلاسٹک مصنوعات 13.66 فیصد مہنگی ہوئی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق ٹرانسپورٹ سہولیات 4.68 فیصد، کتابیں 9.99 فیصد اور سٹیشنری 12.55 فیصد مہنگی ہوئی ہے اسی طرح صحت کی سہولیات 13.25 فیصد، ادویات 17.96 فیصد، میڈیکل ٹیسٹ 5.64 فیصد مہنگے ہوئے ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق ڈاکٹر کی کلینک فیس 8.10 فیصد، ڈینٹل سروسز 19.53 فیصد تک ہوئی ہیں جبکہ تیار شدہ خوراک 9.05 فیصد اور شادی ہال 11.67 فیصد تک مہنگے ہوگئےہیں، واٹر سپلائی، ہاوس رینٹ، تعمیراتی سامان، تعمیراتی اجرت میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی قوت خرید کم ہونے اور سپلائی بڑھنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔