امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نیٹو الائنس کو بڑی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نیٹو الائنس کو بڑی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن(نیٹو) الائنس کو خبردار کیا ہے کہ اگر ’نیٹو‘ ممالک نے اتحاد کے لیے اپنی رقم میں اضافہ نہ کیا تو امریکا کبھی بھی ان کے دفاع کے لیے آگے نہیں آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں:فرانس نے یورپ کو روس کے خطرات سے نمٹنے کے لیے خطرناک پیش کش کر دی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بات عام فہم ہے اور درست بھی ہے کہ اگر ’نیٹو‘ الائنس میں شامل ممالک اپنے دفاع کے لیے خرچ نہیں کریں گے تو ’میں بھی ان کا دفاع نہیں کروں گا‘۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ کئی سالوں سے اس نظریے پر قائم ہیں اور انہوں نے 2017-2021 کی صدارتی مدت کے دوران نیٹو اتحادیوں کے ساتھ اس حوالے سے بات بھی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کی وجہ سے 75 سال پرانے ٹرانس اٹلانٹک اتحاد کے دیگر ارکان کی جانب سے زیادہ اخراجات کیے گئے، لیکن اب بھی یہ اخراجات کافی نہیں ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں اتحاد میں رہتے ہوئے زیادہ رقم ادا کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی امداد کی شق نیٹو اتحاد کا اہم جزو ہے، جو 1949 میں اتحادی علاقے پر سوویت حملے کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے بنیادی مقصد کے ساتھ تشکیل دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:براعظم اپنی حفاظت خود کر سکتا ہے، یورپین ممالک کا امریکا کو بڑا پیغام

ادھر امریکی صدر نے ایران کو بھی دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے جوہری مذاکرات شروع نہ کیے تو اسے ممکنہ طور پر فوجی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا، ٹرمپ کے اس بیان سے یورپ سے لے کر ایشیا تک خطرے کی گھنٹی بج سکتی ہے، جہاں ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان تصادم اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے نمٹنے پر آمادگی ظاہر کرنے کے بعد رہنما پہلے ہی امریکی سیکیورٹی امداد کے خاتمے کے بارے میں فکرمند تھے۔

اس سے قبل جمعرات کو متعلقہ یورپی رہنماؤں نے دفاع پر زیادہ خرچ کرنے کے منصوبوں کی حمایت کی تھی اور یوکرین کے ساتھ کھڑے رہنے کا عہد کیا تھا۔ نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے کہا تھا کہ ‘میں جانتا ہوں کہ کچھ لوگوں کو نیٹو کے مستقبل کے بارے میں خدشات ہو سکتے ہیں۔’ لہٰذا میں یہ واضح کر دوں کہ ٹرانس اٹلانٹک تعلقات اور ٹرانس اٹلانٹک پارٹنرشپ ہمارے اتحاد کی بنیاد ہیں۔  انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ذاتی طور پر نیٹو کے ساتھ امریکا کی وابستگی کے اپنے عزم کو واضح کر دیا ہے، اور اس نے اس توقع کو بھی واضح کر دیا ہے کہ ہمیں یورپ میں دفاعی اخراجات کے معاملے میں مزید کام کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں:افغانستان سے سرکردہ دہشتگرد پکڑا گیا، گرفتاری میں پاکستان کی مدد کے شکرگزار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

 اوول آفس میں ٹرمپ نے کہا کہ نیٹو کے رکن ممالک ان کے دوست ہیں لیکن انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا فرانس یا چند دیگر ممالک کسی بھی بحران میں امریکا کی حفاظت کر سکیں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ’آپ کو لگتا ہے کہ وہ آئیں گے اور ہماری حفاظت کریں گے؟ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں ایسا کرنا چاہیے لیکن مجھے یقین نہیں ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ اگر اخراجات کے مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے تو وہ نیٹو کو ممکنہ طور پر ایک اچھا اتحاد سمجھیں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ اس وقت تو یہ اتحادی ممالک ہمیں تجارت کے معاملے پر پریشان کر رہے ہیں۔

اس دوران امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے ایران کو خط لکھا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو روکنے کے لیے مذاکرات شروع کرے ورنہ ممکنہ فوجی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا، جبکہ ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ انہیں ابھی تک کوئی خط موصول نہیں ہوا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *