ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے آخری بار 2014 میں کرولا کے ڈیزائن میں بڑی تبدیلی متعارف کروائی تھی۔ اس کے بعد سے آٹومیکر نے گاڑی کی شکل میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے اور اسی ورژن اور ماڈل کی فروخت جاری رکھے ہوئے ہے، حالانکہ یہ 2014 میں اس کی قیمت سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔ لیکن کیا ٹویوٹا پاکستان 2025 میں اپنے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے ماڈلز میں سے ایک کی شکل تبدیل کرنے والا ہے؟ اس کا جواب تھوڑا پیچیدہ ہے۔
2024 کے وسط کی رپورٹس سے پتا چلتا ہے کہ ٹویوٹا کرولا جنریشن 12 کو 2025 میں پاکستان میں لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ تاہم مارچ تک آٹومیکر کی جانب سے اس بات کے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں کہ ٹویوٹا کرولا جنریشن 12 کو جلد یہاں لانچ کیا جائے گا۔
نہ تو ڈیلرشپ اور نہ ہی کاروں کی تجارت سے وابستہ افراد کے پاس کوئی ٹائم لائن یا تاریخ ہے کہ نیا ماڈل کب متعارف کرایا جائے گا۔ تاہم ایسی اطلاعات ہیں کہ پاکستان میں 12 ویں جنریشن کرولا کی قیمت 80 لاکھ روپے سے زیادہ ہوگی۔
پاکستانی آٹومیکرز کو اکثر ملک میں پرانے اور فرسودہ ماڈلز متعارف کرانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، خاص طور پر ان ماڈلز کو جو دوسرے ممالک میں ختم ہو رہے ہوتے ہیں ۔ اس کی ایک قابل ذکر مثال ہونڈا سٹی ہے جو اس وقت پاکستان میں دیگر ممالک کی مارکیٹوں میں بند ہونے کے طویل عرصے بعد بھی فروخت ہو رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کرولا کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو رہا ہے، کیونکہ کرولا جنریشن 12 پہلے ہی بین الاقوامی مارکیٹوں میں دستیاب ہے، لیکن یہاں پاکستان میں نہیں ہے۔
کمپنی نے کرولا کے لیے جی ایل آئی اور ایکس ایل آئی بیس ٹرمز کی فروخت بند کر دی ہے، جس میں صرف آلٹس ویرینٹس پیش کیے گئے ہیں، جو 1600 سی سی اور 1800 سی سی انجن کے ساتھ آتے ہیں۔
یہ ممکن ہے کہ کرولا جنریشن 12 کے لیے بھی یہی طریقہ اپنایا جائے۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ٹویوٹا نئے ماڈل کے لیے اپنے ٹاپ ورژن 1800 سی سی ’گرانڈے‘ کو برقرار رکھے گی یا نیا نام متعارف کرائے گی۔ تاہم توقع کی جارہی ہے کہ آلٹس ویرینٹس کی فروخت جاری رہے گی۔ کچھ رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مستقبل میں ٹویوٹا کرولا کا ہائبرڈ ورژن متعارف کرایا جاسکتا ہے۔
فی الحال، یہ صرف قیاس آرائیاں ہیں اور ہمیں مقامی طور پر اسمبل ہونے والی 12 ویں جنریشن ٹویوٹا کرولا کے باضابطہ طور پر لانچ ہونے کا ابھی انتظار کرنا پڑے گا۔