میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ مقامات میں ایکسپریس چوک اور سرینا ہوٹل تک جانے والے تمام راستوں کو تاحکم ثانی بند رکھا گیا ہے۔ مسافروں کو نادرا، میریٹ اور مارگلہ سڑکوں سمیت متبادل راستے استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ کلب روڈ سے ریڈ زون کی طرف جانے والی گاڑیاں سیونتھ ایونیو استعمال کر سکتی ہیں۔
پولیس نے موٹر سائیکل سواروں پر زور دیا ہے کہ وہ اسلام آباد ٹریفک پولیس ہیلپ لائن 1915 یا اپنے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اپ ڈیٹ رہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق راستے بعض سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بند کیے گئے ہیں جو صورت حال واضح ہونے کے بعد دوبارہ کھول لیے جائیں گے۔ دریں اثنا میڈیا رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ایک ہفتے کے اندر پنجاب اور خیبر پختونخوا کی سرحدی چوکی پر دوسری مرتبہ دہشتگردوں کے حملے کو ناکام بنایا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق بھاری ہتھیاروں سے لیس 15 سے 20 دہشتگردوں نے راکٹ لانچرز اور دیگر بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے لاکھانی چیک پوسٹ پر صبح سویرے حملہ کیا۔ حملہ آور متعدد سمتوں سے چھوٹے گروپوں میں چوکی کے قریب پہنچے لیکن تھرمل امیجنگ کیمروں کے ذریعے ان کا پتا لگا لیا گیا۔
چوکی پر سیکیورٹی جوانوں نے فوری طور پر مشین گنوں اور مارٹر گولوں سے جواب دیا ، جس سے حملہ آوروں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور ہونا پڑا۔ پولیس ترجمان نے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں تاہم درست اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 6 دن قبل اسی چیک پوائنٹ پر اسی طرح کے حملے کو پسپا کر دیا گیا تھا، آپریشن کی قیادت ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ غازی خان کیپٹن (ر) سجاد حسن خان نے کی، ضلعی پولیس کی بیک اپ ٹیموں نے فوری طور پر چوکی کو مضبوط کیا۔ انسپکٹر جنرل پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے حملے کی روک تھام کے لیے فوری کارروائی کرنے پر فورسز کی تعریف کی۔ پولیس نے اب تک سرحدی چوکیوں پر اسی طرح کے 19 حملوں کو کامیابی سے ناکام بنایا ہے۔