خیبر پختونخوا: علی امین گنڈاپور حکومت پر اپنی ہی جماعت کی شدید تنقید، کارکردگی پر سوالیہ نشان

خیبر پختونخوا: علی امین گنڈاپور حکومت پر اپنی ہی جماعت کی شدید تنقید، کارکردگی پر سوالیہ نشان

 پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پشاور نے پشاور میں ترقیاتی کاموں اور دیگر مسائل کو حل کرنے میں ناکامی پر تنقید کرتے ہوئے خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اختلافات میں شدت: پی ٹی آئی میں بڑے پیمانے پر اہم عہدیداروں کو فارغ کرنے کی تیاریاں

یہ عدم اطمینان اور خدشات پاکستان تحریک انصاف کی ضلعی قیادت کے اجلاس کے دوران اٹھائے گئے، اجلاس میں پارٹی ارکان نے بنیادی ترقیاتی ڈھانچے اور عوامی خدمات کو بہتر بنانے میں حکومت کی نااہلی کی شدید مذمت کی۔

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں خیبر پختونخوا حکومت کی گورننس کے متعدد چیلنجز اور ناکامیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا ہے کہ کے پی میں پاکستان تحریک انصاف کو مسلسل تیسری بار اقتدار ملنے کے باوجود، پشاور میں عوام بنیادی مسائل سے دوچار ہے اور ان مسائل کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اعلامیے میں نشاندہی کی گئی کہ شہر کے مختلف حلقوں کو نظر انداز کیا گیا ہے اور ترقیاتی منصوبے نامکمل ہیں۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں اختلافات کے خاتمے کیلئےعارف علوی میدان میں آ گئے

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سب سے بڑے مسائل میں سے ایک سیوریج سسٹم کا ٹوٹ جانا تھا، جس کی وجہ سے شدید بارشوں کے بعد شہر میں سیلاب آ جاتا ہے۔ مزید برآں اجلاس میں واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور (ڈبلیو ایس ایس پی) کی ناقص کارکردگی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں شہر بھر میں صفائی ستھرائی کا نظام خراب ہوگیا ہے۔ پشاور کے کئی علاقوں میں پینے کے صاف پانی تک رسائی نہیں ہے جس کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شہر کے کئی حصے مناسب اسٹریٹ لائٹنگ سے محروم ہیں جس کی وجہ سے رہائشیوں کی سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں۔ کاروباری مواقع خاص طور پر رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں انتہائی کم ہو گئے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ معاشی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کرے۔ اعلامیے میں پشاور کے ترقیاتی فنڈز کو دوسرے اضلاع میں منتقل کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا، جس سے شہر ضروری ترقیاتی کاموں سے محروم رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کی بااثرشخصیات کے رابطوں اور عمران خان کی رہائی میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں اہم انکشافات

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سیف سٹی پروجیکٹ، جسے ابتدائی طور پر 2009 میں تجویز کیا گیا تھا، ایک اور ناکامی ، کیونکہ اس پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت ان اہم مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہی تو احتجاج ایک قابل عمل آپشن رہے گا۔

اس کے جواب میں وزیراعلیٰ کے فوکل پرسن برائے پشاور میگا پراجیکٹس ارباب عاصم نے کہا کہ صوبے بھر میں بڑے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اجلاس میں اٹھائے گئے خدشات کا جائزہ لیا جائے گا اور جہاں بھی ممکن ہوگا ان کا ازالہ کیا جائے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *