چیمپیئنز ٹرافی 2025 کی پریزنٹیشن تقریب شدید تنازعات کا شکار ہو گئی ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی واضح عدم شرکت پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تقریب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے کسی بھی عہدیدار نے شرکت نہیں کی حالانکہ فائنل پریزنٹیشن تقریب میں میزبان ملک کی روایتی نمائندگی ضروری ہوتی ہے، پریزنٹیشن میں پاکستان کی عدم شرکت نے ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے، آئی سی سی کی جانب سے ایونٹ کے انعقاد پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی تقریب میں شرکت متوقع تھی تاہم وہ خرابی صحت کی وجہ سے دبئی نہیں جا سکے۔ تاہم دبئی میں ہونے والے فائنل میچ میں پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) اور ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سمیر احمد سید موجود تھے لیکن ان کی دستیابی کے باوجود آئی سی سی نے انہیں پریزنٹیشن پارٹی میں شامل نہیں کیا گیا، اس فیصلے کو مختلف حلقوں کی جانب سے آئی سی سی کا دانستہ اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی بھی اس معاملے پر ناخوش ہے۔ تاہم بورڈ کی جانب سے اس پر فوری طور پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔ ادھر بھارتی بورڈ (بی سی سی آئی) کے صدر راجر بنی، سکریٹری دیوجیت سیکیا، نیوزی لینڈ کے سابق کھلاڑی راجر ٹوسے اور آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ کی فائنل پریزنٹیشن پارٹی میں موجودگی نے تنازع کو مزید ہوا دی ہے۔
شائقین نے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے گزشتہ ایڈیشن میں اپنی ٹیم کو فتح دلانے والے پاکستانی کپتان سرفراز احمد کی جگہ سابق آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ کو ٹرافی اسٹیج پر لانے کے آئی سی سی کے فیصلے پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس اقدام کو پاکستان کی کرکٹ کا احترام کرنے کا ایک موقع ضائع کرنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور میزبان ملک کو مزید الگ تھلگ کرنے کا اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پریزنٹیشن پارٹی کی تشکیل کا فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار آئی سی سی کے پاس تھا تاہم انہوں نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ کرکٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کے دوران بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کی خدمات اور اس کی کوششوں کو نظر انداز کرنے کے وسیع تر نمونے کی عکاسی کرتا ہے۔