وفاق نے خیبرپختونخوا حکومت کو 2010 سے 2024 کے دوران دہشتگردی کے خلاف جنگ کی مد دئیے جانے والے 535 ارب روپے کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
وزیر اعظم کی ہدایت پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اسپیشل آڈٹ کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت سے مکمل تفصیلات طلب کرلیں ہیں ۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اسپیشل آڈٹ کرانے کے لیے خیبرپختونخوا حکومت سے جاری فنڈز کی ماہانہ اور سالانہ تفصیلات طلب کیں ہیں ۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ آگاہ کیا جائے کہ ماہانہ اور سالانہ کتنا فنڈز جاری ہوا اور کہا ں خرچ ہوا ؟۔ آزاد ڈیجیٹل کے پاس موجود دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت دہشت گردی کی روک تھام کیلئے 2010 میں خیبرپختونخوا کو قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ میں 1 فیصد کے حساب سے فنڈز دیے رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے وفاق سے جاری ہونے والی فنڈز کی تفصیلات اکھٹی کرنا شروع کردی ہے۔ ابتدائی تفصیلات کے مطابق 2010 سے 2024 تک وفاق سے وار اینڈ ٹیررکی مد میں 535 ارب روپے سے زائد کا فنڈز ملا ہے۔
سال 2010 میں وار اینڈ ٹیررکی مد میں 14 ارب روپے سے زائد کا فنڈز وفاق کی جانب سے جاری ہوا ہے،جبکہ گزشتہ سال یعنی 2024 میں یہ فنڈز بڑھ کر 86 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
صوبائی حکومت نے محکمہ داخلہ کو جاری ہونے والے فنڈز کی بھی تفصیلات جمع کرنا شروع کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسپیشل آڈٹ کرانے کا مقصد وفاق سے جاری فنڈز کے استعمال کو معلوم کرنا ہے۔