کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کی انتہائی اہم کامیابی، انسداد دہشت گردی عدالت نے بدنام زمانہ دہشت گرد کو 24 سال 6 ماہ قید اور 1 کروڑ 80 لاکھ جرمانے کی سزا سنا دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت پشاور نے ایک اہم فیصلے میں بدنام زمانہ دہشتگرد شمس الرحمان عرف سمسور ولد افسر خان پر ضرر رسانی، بھتہ خوری اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا جرم ثابت ہوا، جس کے بعد عدالت نے اسے قانون کے مطابق سزائیں سنائیں۔
مزید برآں ملزم کا پاکستانی ویزا ختم ہونے کی وجہ سے عدالت نے اس کی سزا مکمل ہونے پر اسے ملک بدر کرنے کا بھی حکم دیا۔
سی ٹی ڈی پشاور نے گرفتاردہشتگرد کو عدالت میں پیش کیا جس کے خلاف متعدد سنگین مقدمات درج تھے جس میں ملزم پر تعزیرات پاکستان، ٹیلی گراف ایکٹ، فارنرز ایکٹ اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مختلف دفعات شامل ہیں۔
عدالت نے استغاثہ کے پیش کردہ ٹھوس شواہد اور مضبوط تفتیش کی بنیاد پر مجرم کو مجموعی طور پر قید بامشقت اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی۔ ملزم پر ضرر رسانی، بھتہ خوری اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا جرم ثابت ہوا، جس کے بعد عدالت نے اسے قانون کے مطابق سزائیں سنائیں۔
سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا کے نئے پراسیکیوشن ونگ کے قائم ہونے کے بعد سی ٹی ڈی نے تفتیش کا دائرہ کار مزید مستحکم کیا جس کے تناظر میں ملزمان کو عدالت سے سزا ملنے کی شرح میں خاطرخواہ اضافہ ہوا، یہ فیصلہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک اہم پیش رفت ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موثر کارکردگی کا ثبوت ہے۔
آئی جی پی خیبر پختونخواہ ذوالفقار حمید نے سی ٹی ڈی یونٹ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سی ٹی ڈی ڈیپارٹمنٹ نے جدید اور سائنسی خطوط پر تفتیش کے ذریعے دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنے والے ملزم شمس الرحمان کو محکمہ انسداد ہشتگردی کی عدالت سے قید با مشقت اور بھاری جرمانے کی سزا دلوائی ۔