امریکی صدر کے ایجنڈے کو عملی شکل دینے کے لیے عدالتوں سے مدد مانگنے کے بعد ایلون مسک میدان میں آ گئے۔ ایلون نے وسکونسن کے ووٹروں کو “سرگرم ججوں” کے خلاف پٹیشن پر دستخط کے لیے نقد رقم دینے کی پیشکش کر دی۔
پاکستان کے نجی خبر رساں ادارے ڈان نیوز کے مطابق، فرانسیسی ادارے ‘اے ایف پی’ کی خبر ہے کہ مختلف ریاستوں کے ججوں نے حالیہ دنوں میں صدر ٹرمپ کے علاوہ ایلون مسک کے زیر نگرانی ادارے کے کئی فیصلوں کواکامیوں کا سامن معطل کیا ہے۔ یاد رہے کہ اس وقت ایلون مسک کے محکمے کو بڑے پیمانے پر اصلاحات کی وجہ سے کئی طرح کی نا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایلون مسک کے ایکس اے آئی کا چیٹ جی پی ٹی اور ڈیپ سیک کو بڑا چیلنج
ٹرمپ نواز سیاسی کمیٹی “پی اے سی” نے اعلان کیا ہے کہ جو لوگ “سرگرم ججوں” کے خلاف پٹیشن پر دستخط کریں گے، انہیں ایلون مسک 100 ڈالر انعام دیں گے۔ ایلون مسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کے ذریعے ووٹرز پر زور دیا ہے کہ وہ یکم اپریل تک دستخط کریں۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب شمالی ریاست سپریم کورٹ کے لیے جج کا انتخاب کرنے جا رہی ہے۔
امریکی پی اے سی نے سوئنگ ریاست سپریم کورٹ میں قدامت پسند امیدوار بریڈ شیمیل کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ججوں کو قوانین کی ذاتی یا سیاسی ایجنڈے کے مطابق تشریح کرنے کی بجائے قانون کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
امریکی وسکونسن کے ووٹرز امریکی آئین میں پہلی اور دوسری ترمیم کی حمایت میں ایک پٹیشن پر دستخط کرتے ہیں، جو اظہار رائے کی آزادی اور ہتھیار اٹھانے کے حق کا تحفظ دیتی ہے۔ امریکی پی اے سی نے ان ووٹرز کے دستخط لینے کے لیے نقد انعام کا اعلان کر دیا ہے