ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا میں غیر قانونی مقیم بھارتیوں اور پاکستانیوں کے لیے ایپ لانچ کردی

ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا میں غیر قانونی مقیم بھارتیوں اور پاکستانیوں کے لیے ایپ لانچ کردی

امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی امیگریشن پالیسی کو نئی شکل دینے کے ایک نئے اقدام کے طور پر ’سی بی پی ہوم‘ نامی ایک موبائل ایپ لانچ کی ہے جو ملک میں بھارتی اور پاکستانیوں سمیت غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کو رضاکارانہ طور پر’خود ملک چھوڑنے‘کا اختیار دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’امریکی ویزا حاصل کرنا ہوا مشکل‘، نئی ٹرمپ امیگریشن پالیسی سامنے آگئی

یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (سی بی پی) کی جانب سے تیار کردہ یہ ایپ صارفین کو امریکا چھوڑنے کے ارادے کا اشارہ کرنے کی سہولت دیتی ہے، جس کے نتیجے میں یہ غیر قانونی مقیم  تارکین وطن گرفتاری یا حراست سے بچ سکتے ہیں۔

یہ اعلان صدر ٹرمپ کی جانب سے ریکارڈ سطح پر ملک بدری پر عمل درآمد کے عزم کے چند ہفتوں بعد سامنے آیا ہے۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم کے مطابق یہ ایپ ایک متبادل راستہ پیش کرتی ہے‘ ’سی بی پی ہوم‘ ایپ غیر ملکیوں کو اب ملک چھوڑنے اور خود کو ملک بدر کرنے کا اختیار دیتی ہے، تاکہ انہیں مستقبل میں قانونی طور پر امریکا میں قانونی طور پر واپس آنے اور امریکی میں رہنے کا خواب پورا کرنے میں مدد دے سکے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ نےسفری پابندیوں کیلئے 43 ممالک کی فہرست تیار کر لی

تاہم انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ رضاکارانہ طور پر ملک نہ چھوڑنے کا فیصلہ کریں گے ان کا سراغ لگا لیا جائے گا اور پھر انہیں واپس بھیجنے کا کوئی آپشن نہیں ہوگا یعینی انہیں گرفتار کر کے جیل میں ڈالا جا سکتا ہے۔

ایک متنازعہ پیشرو کی جگہ

قابل ذکر بات ہے کہ سی بی پی ہوم جو بائیڈن انتظامیہ کے تحت متعارف کرائی گئی تھی اب’سی بی پی ون ایپ ‘کی جگہ سی بی پی ہوم لے رہی ہے۔ اس ایپ نے میکسیکو میں 10 لاکھ سے زیادہ تارکین وطن کو سرحد پر قانونی طور پر داخلے کے لیے حکام سے ملاقات کا وقت مقرر کرنے کی اجازت دی۔ عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد ہی ٹرمپ نے اس پروگرام کو بند کر دیا تھا، جس کی وجہ سے ہزاروں تارکین وطن مشکلات کا شکار ہو گئے تھے۔ نتیجتاً ’سی بی پی ہوم‘ کا اجرا تیز تر پالیسی تبدیلی کو اجاگر کرتا ہے جو ملک میں داخلے کے لیے نہیں بلکہ ملک چھوڑنے کے لیے آسانیاں پیدا کرتی ہے۔

غیر قانونی تارکین وطن پر دباؤ میں اضافہ

ٹرمپ دور کے نئے ضابطے کا اطلاق 11 اپریل سے ہوگا، جس کے تحت غیر دستاویزی افراد کو وفاقی حکومت کے ساتھ خود کو اندراج کروانا ہوگا یا پھر جرمانے اور ممکنہ قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس طرح ایپ قانونی اور ڈیجیٹل چینلز کے ذریعہ نفاذ کو سخت کرنے کی وسیع تر حکمت عملی کی تکمیل کرتی ہے۔

اگرچہ انتظامیہ اس ایپ کو ایک انسانی آپشن کے طور پر پیش کرتی ہے، لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ہمدردی کے بجائے جبر کے ہتھیار کے طور پر زیادہ کام کرتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو قانونی نتائج پر عمل نہیں کرتے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *