پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےسیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اب بھی وقت ہے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔
نجی ٹی وی میں میزبان کے ساتھ گفتگو کے دوران سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کی بند کمرےمیں میٹنگ کا فیصلہ اچانک کیا گیا، ہمارے پاس کسی سے مشاورت کرنےکا موقع نہیں تھا، اپوزیشن نےمشاورت کےبعد اجلاس میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ درست تھا، بانی پارٹی عمران خان نےسلامتی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت کی حمایت کی، ہم شرکت کرلیتےتوبھی حکومت نے اپنی مرضی کےفیصلےکر نے تھے۔
ملٹری آپریشن کی ضرورت محدود سطح پرہوسکتی ہے۔ سیکرٹری تحریک انصاف نے کہا لہ بانی پی ٹی آئی کوجیل میں ہرمعاملےکی مکمل آگاہی ہوتی ہے، عمران خان کی بہنیں جیل میں بانی پارٹی کوتمام معلومات دیتی ہیں ۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگلےچند دنوں میں بہت بڑا اپوزیشن اتحاد بننےجارہا ہے، پنجاب اسمبلی تحلیل کرنےکا فیصلہ بالکل صحیح تھا۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 26ویں ترمیم میں متنازع شقیں نکالنےمیں مولانافضل الرحمان کا کردارشامل تھا۔
مولانا کی جانب سےبڑے فوجی آپریشن کی مخالفت درست قدم ہے، قومی سیاست پرڈی آئی خان کی سیاست حاوی نہیں ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں عمران خان سےقومی سلامتی کمیٹی اجلاس سےمتعلق مشاورت نہیں کرنے دی گئی ۔
اے پی سی کے بجائےبند کمرہ اجلاس اصولی طورپرغلط بات تھی، آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے اور تمام جماعتوں کو اس میں شامل کیا جائے، سیکرٹری تحریک انصاف نے کا مزید کہا تھا کہ ڈیل کی سیاست نےہمیشہ ملک کو ناقابل نقصان پہنچایا ۔
ڈیل کےعمل نےسیاسی سپیس کوختم کیا ہے، ہم جمہوری عمل کےذریعے سیاسی فاصلے کو واپس لیں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اصولی سیاست کی وجہ سے ہی کوعوام میں پذیرائی مل رہی ہے۔