حکومت پنجاب نے جمعۃ الوداع، یوم القدس اور عید الفطر کے موقع پر سیکیورٹی کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کر دیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے تمام ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران کو فول پروف حفاظتی انتظامات یقینی بنانے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ عبادت گاہوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تین سطحی انتظامات کیے جائیں گے جبکہ تمام مساجد اور امام بارگاہوں میں داخلے کے لیے صرف ایک مرکزی دروازہ استعمال کیا جائے گا۔ ہر نمازی کی میٹل ڈیٹیکٹر کے ذریعے تلاشی لی جائے گی اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق خواتین کی نماز کی سہولت کے لیے لیڈی پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا جبکہ عبادت گاہوں کے اردگرد بھکاریوں اور مشتبہ افراد پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔ صوبے بھر میں اہم مقامات پر خصوصی پکٹس لگائی جائیں گی، جہاں سیکیورٹی اہلکار حفاظتی کٹس میں تعینات ہوں گے۔
اس کے علاوہ مساجد اور امام بارگاہوں کے اطراف میں کومبنگ آپریشنز بھی کیے جائیں گے۔ عید کے موقع پر پنجاب بھر میں آتشیں اسلحہ رکھنے اور اس کی نمائش پر مکمل پابندی ہوگی۔ ٹریفک کی روانی کے لیے خصوصی پلان ترتیب دیا جائے گا اور تفریحی مقامات پر بھی اضافی سیکیورٹی تعینات کی جائے گی۔
ہوٹلز، ریسٹورنٹس، عید بازاروں اور عوامی مقامات کی سیکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ بین المذاہب ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے متعلقہ رہنماؤں سے رابطہ میں رہا جائے گا جبکہ قابل اعتراض تقاریر اور لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال پر فوری کارروائی کی جائے گی۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے اداروں جیسے ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور محکمہ صحت کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ معلومات کا تبادلہ یقینی بنایا جائے گا۔ محکمہ داخلہ نے تمام ڈپٹی کمشنرز، سی سی پی او لاہور اور دیگر افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ سیکیورٹی پلان پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ عید کے موقع پر پرامن ماحول برقرار رہے۔