جنگلات کے تحفظ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے پنجاب 24 گھنٹے سیٹلائٹ پر مبنی تھرمل امیجنگ نگرانی سسٹم نافذ کرنے والا ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔ یہ اقدام وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر شروع کیا گیا ہے۔
ابتدائی طور پر مری اور راولپنڈی کے جنگلات میں تعینات یہ نظام جدید تھرمل امیجنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے رات کے وقت جنگلات کی نگرانی کرے گا۔ اس جدید ترین نظام سے جنگلات میں آگ، غیر قانونی کٹائی اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کا بر وقت پتہ لگانے میں مدد ملے گی۔
مصنوعی ذہانت پر مشتمل تھرمل امیجنگ سسٹم درجہ حرارت پر مبنی تصاویر حاصل کرتا ہے، جس سے حکام کو کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کی فوری طور پر شناخت کرنے میں مدد ملتی ہے۔ لائیو سیٹلائٹ فیڈز اور تصاویر جنگلات کے مخصوص علاقوں کی مسلسل نگرانی کو یقینی بنائیں گی، جس سے نگرانی کی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ماہرین کی ایک ٹیم اس منصوبے کی نگرانی کرے گی، ڈیٹا پر عمل کرنے، رجحانات کا تجزیہ کرنے اور بروقت رپورٹس تیار کرنے کے لیے جدید الگورتھم کا استعمال کرے گی۔ یہ خودکار نظام فیصلہ سازی اور ردعمل کی کارکردگی کو مضبوط کرے گا۔
جنگلات کے تحفظ کے علاوہ، یہ ٹیکنالوجی زراعت، مویشیوں اور ماہی گیری کے اقدامات میں بھی مددگار ثابت ہوگی، جبکہ شجرکاری، جنگلی حیات کے تحفظ اور جنگلات جیسے قیمتی وسائل کے پائیدار انتظام میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔
سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے جنگلات کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم جنگلات کی غیر قانونی کٹائی، جنگل میں لگنے والی آگ یا غیر قانونی شکار کو برداشت نہیں کریں گے۔ یہ جدید ترین ٹیکنالوجی ہمیں مجرموں کی تیزی سے شناخت کرنے اور ان کے خلاف فوری قانونی کارروائی کرنے کے قابل بناتی ہے۔
توقع ہے کہ اس سے نہ صرف جنگلات کا تحفظ ہوگا بلکہ صوبے بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آپریشنل استعداد کار میں بھی اضافہ ہوگا۔