دنیا بھر سے لاکھوں بشمول پاکستان کے 77 ہزار حجاج کا حج خطرہ میں پڑ گیا

دنیا بھر سے لاکھوں بشمول پاکستان کے 77 ہزار  حجاج کا حج خطرہ میں پڑ گیا

سعودی عرب کے نئے نظام کے باعث دنیا بھر سے لاکھوں بشمول پاکستان کے 77 ہزار حجاج کا حج خطرہ میں پڑ گیا،حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی وزیراعظم اورآرمی چیف سے اپنا اثرواسوق استعمال کرنے کی درخوا ست کر دی،2025 میں پرائیویٹ حجاج نازک صورتحال سے دوچار ہونے کا خدشتہ پیدا ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت حج نے پوری دنیا کے لئے ٹائم لائن 14 فروری2025 مقرر کی تھی ا س وقت طوافہ کی پیمنٹ مکمل کرنی تھی اکثر ممالک کے پرائیوٹ حج آرگنائزرز کی طوافہ پیمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے زون ون اور ٹو جگہ کینسل کر دیا گیا ہے جن میں پاکستان انڈیا ،بنگلہ دیش اور نائیجیریا اور افریقی ممالک شامل ،کے حجاج بھی شامل ہیں جن کی طوافہ کی رقم موجود تھی، ان کو ہوٹل ایگرمینٹ کی تاریخ 25 مارچ 2025 دی گئی اس تاریخ کے بعد سسٹم کلوز ہو گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے حج آرگنائزرز کے لئے و اضح کی گئی فارن کرنسی، پرائیوٹ حج اسکیم کی تاخیر سے حج بکنگ کی اجازت، دوہزار سے زیادہ کا منظم کی پابندی اور حج آرگنائزرز کا نسک پلیٹ فارم لیٹ ایکٹیویٹ ہونا ا س کی وجہ بننے ہیں۔ اس سلسلے میں سعودی وزارت حج کا کہنا ہے کہ ٹائم لائن پر بر وقت پیمنٹ کی وجہ سے زونز کینسل کیے گئے ہیں ۔

نئے وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے سعودی وزیر حج ڈاکٹر توفیق الربیعہ سے ملاقات کرکے درخواست بھی کی ہے کہ یہ پاکستان کے لیے بہت بڑا ایشو ہے کیونکہ جو حجاج بک ہوچکے ہیں ا ن کی تمام رقم سعودیہ منتقل ہو چکی ہیں ،وفاقی وزیر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس سال پاکستان کے حجاج فریضہ حج ادا کریں گے اس سلسلے میں ہماری کوششیں جاری ہیں اور سعودی وزارت حج سے رابطے میں ہیں۔

پرائیوٹ اسکیم کی نمائندہ تنظیم ہوپ نے اس سلسلے میں وزیر اعظم شہباز شریف، آرمی چیف سید عاصم منیر اورصدر پاکستان آصف ذرداری کو فوری خطوط بھیجے ہیں اور ٹیمیں تشکیل دی ہیں جوموجودہ نازک صورتحال میں رخواست کریں گی کہ 77 ہزار پاکستانی حجاج کو حج نہ کرنے کا خدشہ پیدا ہوچکا ہے اس پر اپنے اختیارات بروئے کار لاتے ہوئے سعودی حکومت سے سفارشات پیش کرکے اس مسئلے کو حل کیا جائے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *