بی این پی رہنماؤں کا دھرنا ، پولیس کی اخترمینگل کو آخری وارننگ جاری

بی این پی رہنماؤں کا دھرنا ،  پولیس کی اخترمینگل کو آخری وارننگ جاری

 پولیس کی بھاری نفری نے برمہ ہوٹل کے قریب ایک گھر کو محاصرے میں لے لیا ہے ،  گھر میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا۔

گھر میں سابق گورنر عبدالولی کاکڑ، سابق ارکان اسمبلی ملک نصیر شاہوانی، احمد نواز، موسی جان بلوچ، غلام نبی مری، طاہر شاہوانی ایڈووکیٹ اور دیگر قیادت موجود ہیں ۔

سردار اختر مینگل، جو ذاتی طور پر بی این پی کے لانگ مارچ کی قیادت کر رہے ہیں، نے بلوچستان میں مبینہ گمشدگیوں اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف آج 6 اپریل اتوار کو کوئٹہ پہنچنے کا عزم کیا ہے۔

 لکپاس کے قریب بی این پی کے دھرنے کے اطراف سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے ، آگے مت بڑھنا!!! پولیس نے اختر مینگل کو آخری وارننگ جاری کردی ۔

اختر مینگل نے کوئٹہ کیجانب مارچ کیا تو گرفتار کر لیے جائینگے ، حکومت بلوچستان

اس حوالے سے   ترجمان حکومت بلوچستان  نے کہا ہے  کہ اختر مینگل نے کوئٹہ کیجانب مارچ کیا تو گرفتار کر لیے جائینگے ، انتظامیہ نے صبح چھ بجے اختر مینگل کو انکی گرفتاری کے ایم پی او آرڈر بارے آگاہ کردیا تھا ، اختر مینگل نے گرفتاری دینے سے انکار کیا ، قومی شاہراہیں بند کرنےکی کی کال عوام کو تکلیف دینا ہے ،  تمام اضلاع کے انتظامیہ کو واضح ہدایات ہے کہ قومی شاہراہیں بند نہیں ہونگی ۔

قبل ازیں بلوچستان کی صوبائی حکومت نے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی )کو اپنے احتجاج کو کوئٹہ کے شاہوانی اسٹیڈیم تک محدود کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ اگر پارٹی کے حامیوں نے صوبائی دارالحکومت کے ریڈ زون میں مارچ کیا تو قانون کی خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

لکپاس اور پورے بلوچستان کے اضلاع میں دھرنے شروع کرینگے ، سردار اختر مینگل

بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان حکومت اور ریاست نے ہمیں مارنے کا  منصوبہ بنایا ہے لکپاس کا دھرنا جاری رے گا اسکے علاوہ پورے بلوچستان کے اضلاع میں دھرنے شروع کرینگے ، دھرنے میں آنے والے کارکنوں کو جس مقام پر روکا جائے گا وہ وہیں دھرنا دے کر بیٹھ جائیں۔

ادھر بی این پی کے رہنما سابق رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ نے کہا کہ ہمیں چاروں طرف سے گھیر لیا گیا ہے راستوں پر خندقیں کھودی گئی ہیں بڑی بڑی گاڑیاں بھی سڑکوں پر کھڑی کرکے رکاوٹ  ڈالی گئی ہے، بلوچستان کے  عوام اور سیاستدانوں کو پر امن احتجاج کرنے کا بھی حق نہیں دیا جارہا۔

نوشکی ہائی وے بند، عوام پریشان

اختر مینگل کی قیادت میں بی این پی کے دھرنے کے باعث نوشکی ہائی وے بند، عوام کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *