پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کا آغاز، پاکستان اقتصادی ترقی کے نئے دورمیں داخل ہو رہا ہے، اسحاق ڈار کا افتتاحی خطاب

پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کا آغاز، پاکستان اقتصادی ترقی کے نئے دورمیں داخل ہو رہا ہے، اسحاق ڈار کا افتتاحی خطاب

نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ منرلز انویسٹمنٹ فورم کے انعقاد کا مقصد سرمایہ کاری اور مجموعی اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے، پاکستان معاشی و اقتصادی اعتبار سے ایک نئے دورمیں داخل ہو رہا ہے، پاکستان میں معاشی کامیابیاں، فچ اور موڈیز کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں معاشی استحکام اور مالی نظم و ضبط کے حوالے سے ہمارے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:معدنی شعبے میں سرمایہ کاری، 2 روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کا آج سے آغاز

منگل کو منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اسٹریٹجک طور پر اپنی بے مثال زمینی میں چھپی دولت کی بنیاد پر کان کنی کے عالمی پاور ہاؤس کے طور پر ابھرنے کی پوزیشن میں ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے تانبے اور سونے کے علاقوں میں سے ایک، تیتھیان میٹرولوجیکل بیلٹ میں واقع ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریکوڈک جیسے بڑے ذخائر موجود ہیں۔  پاکستان میں نایاب زمینی دھاتیں، صنعتی معدنیات، غیر دھاتی اور قیمتی پتھروں کے وسیع وسائل بھی موجود ہیں، جن میں عالمی سطح پر طلب کردہ پیریڈوٹ اور زمرد بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معدنی وسائل کے اس وسیع امکانات کے ساتھ پاکستان کی ریسورس کوریڈور عالمی سپلائی چین کو نئی شکل دینے اور غیر ملکی حمایت یافتہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اہم ہے۔

 اسحاق ڈار نے کہا کہ تاریخی طور پر ہماری زمینی صلاحیت کم استعمال ہوئی ہے۔ معدنیات کے شعبے کو ابھی تک اس کی صلاحیت کے تناسب سے معاشی فوائد حاصل نہیں ہوئے ہیں۔ لہٰذا حکومت پاکستان نے ترقی پسند پالیسی اصلاحات اور سرمایہ کاروں پر مرکوز اقدامات کے ذریعے اس شعبے کی اسٹریٹجک ترقی کو ترجیح دی ہے اور ایک مضبوط نظام کی بنیاد رکھی ہے جو تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے قدر فراہم کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا پاکستان منرلزانویسٹمنٹ فورم میں خصوصی شرکت کا اعلان

اسحاق ڈار نے کہا کہ اپنے ریگولیٹری فریم ورک کو مسابقتی مالیاتی شرائط کے ساتھ ہم آہنگ کرکے، پاکستان خود کو قدرتی وسائل کو نکالنے، ریفائننگ، لاجسٹکس اور انفراسٹرکچر میں پائیدار اعلیٰ پیداوار والے منصوبوں کے لیے ایک متحرک مرکز کے طور پر پیش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا خزانہ اور سرمایہ ہماری افرادی قوت ہے جس میں 60 فیصد سے زیادہ آبادی 30 سال سے کم عمر اور اوسط عمر 22.8 سال ہے۔ ہمارے نوجوانوں کو اگر ہدف اور صلاحیت سازی کے اقدامات کے ذریعے بااختیار بنایا جائے تو وہ کان کنی کی ویلیو چین میں جدت طرازی اور عمدگی کے لیے محرک بن سکتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ وسائل، پالیسی اور انسانی سرمائے کا یکجا ہونا پاکستان کے معدنیات کے شعبے کی پائیدار ترقی کےلیے بے مثال مواقع پیدا کرتا ہے۔  اس شعبے کی صلاحیتوں کو حقیقی معنوں میں بروئے کار لانے کے لیے ہمیں سرمائے سے کہیں زیادہ کی ضرورت ہے۔ ہمیں تعاون کے لیے مشترکہ عزم کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ریکوڈک صرف ایک کان نہیں، پاکستان کے معدنی خواب کی تعبیر ہے، سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر

 اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومتوں، صنعتوں کے ایگزیکٹوز، سرمایہ کاروں اور مقامی برادریوں کے درمیان تعاون بہت ضروری ہے۔ معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری نہ صرف مالی مواقع کی نمائندگی کرتی ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے پائیدار اور تکنیکی طور پر ترقی یافتہ مستقبل کو محفوظ بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 اسٹیک ہولڈرز، دوست ممالک اور شراکت داروں کو یکجا ہونے، نئے امکانات تلاش کرنے اور باہمی فائدہ مند شراکت داری قائم کرنے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہاکہ یہ فورم صلاحیت، عوام اور پالیسی کے 3 ستونوں پر مبنی ہے، ایک ویژن جس پر حکومت پاکستان مشترکہ خوشحالی اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے عمل پیرا ہے۔ جیسے جیسے ہم آگے بڑھتے ہیں، آئیے ہم اس شعبے کی زبردست قدر اور اس کے ساتھ آنے والی ذمہ داری کی مکمل طور پر پیروی کریں۔

انہوں نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دور اندیشی کے ساتھ اور پاکستان کے عوام اور شراکت داروں اور سرمایہ کاروں کی اجتماعی فلاح و بہبود کے ساتھ سرمایہ کاری کریں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *