معدنی وسائل کو بروئے کار لا کر ’آئی ایم ایف‘ کو خیرآباد کہا جا سکتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف

معدنی وسائل کو بروئے کار لا کر ’آئی ایم ایف‘ کو خیرآباد کہا جا سکتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم پاکستان میں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال شاندار خطہ ہے، جس کے معدنی وسائل کو بروئے کار لا کر ہم عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کو خیر آباد کہہ سکتے ہیں، پاکستان میں معدنی وسائل کھربوں ڈالر کے ہیں، پنجاب سندھ اورملک کے دیگر خطوں میں بہترین زمینیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کا آغاز، پاکستان اقتصادی ترقی کے نئے دورمیں داخل ہو رہا ہے، اسحاق ڈار کا افتتاحی خطاب

منگل کو منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں دُنیا کے سب سے بڑے کوئلے کے ذخائر ہیں، امریکا، چین اور دیگر خلیجی ممالک کو پاکستان میں معدنیات کی نکاسی میں سرمایہ کاری کرنے میں خوش آمدید کہیں گے، آزاد کشمیر میں بھی بے شمار معدنی ذخائر مدفون ہیں، ان زمینوں میں قدرتی وسائل مدفون ہیں۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ دوست ممالک، یورپ، خلیجی ریاستوں، چین، امریکا، افریقہ سے وفود، معزز پاکستانی کاروباری شخصیات، پیشہ ور ماہرین، ماہرین تعلیم، سفارت کاروں کو فورم میں شرکت پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں وزیر توانائی علی پرویز ملک اور ان کی ٹیم اور دیگر تمام متعلقہ محکموں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اور یقیناً چیف آرمی اسٹاف اور ان کے ساتھیوں اور ہمارے بین الاقوامی شراکت داروں کی طرف سے انتہائی قابل قدر تعاون کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ان سب نے مل کر اس ایونٹ کو نہ صرف بہت کامیاب بنایا ہے، بلکہ انتہائی نتیجہ خیز بھی بنایا ہے بلکہ اس کمرے میں بیٹھے کاروباری افراد کا اعتماد بھی حاصل کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں ان باتوں کو دہرانا نہیں چاہوں گا جو ہمارے معزز مقررین اور پینلسٹس نے کی ہیں، لیکن میں یقینی طور پر کچھ اہم باتیں کہنا چاہوں گا جو شاید میرے مخلصانہ جذبات کا اظہار کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ میں بیرک گولڈ کمپنی کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو (سی ای او) مارک برسٹو کو گزشتہ ڈھائی سال سے جانتا ہوں جو ریکوڈک منصوبے سے مکمل طور پر وابستہ ہیں انہوں نے چیلنجز کا سامنا کرنے اور مذاکرات کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی اور مجھے بہت متاثر کیا، آج ان کے تعاون سے ایک ایسے منصوبے پر ہونے والی پیش رفت کودیکھ رہے ہیں جو تقریباً 20 سال سے جاری ہے۔ یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جس سے ہمیں بہت کچھ حاصل کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہے، بلوچستان کے دشوار گزار پہاڑوں سے لے کر خیبرپختونخوا کے برف سے ڈھکے پہاڑوں تک، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور پھر سندھ کی وادیوں اور پنجاب کے میدانی علاقوں تک بے شمار قدرتی وسائل موجود ہیں اور یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں بلکہ عوامی سطح پر ان ذخائر کی مالیت کھربوں ڈالر ہے۔

مزیدپڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا پاکستان منرلزانویسٹمنٹ فورم میں خصوصی شرکت کا اعلان

انہوں نے کہا کہ کھربوں ڈالر کے اگر ہم ان عظیم اثاثوں کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو میں بغیر کسی تضاد کے کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان آئی ایم ایف جیسے اداروں کو الوداع کہہ دے گا جو یقیناً دہائیوں سے پاکستان کی مدد کا ایک بڑا ذریعہ رہے ہیں اور پاکستان قرضوں کے پہاڑ سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ  قرض کی رقم جس سے ہمیں بہت نقصان اٹھانا پڑتا ہے، یہی نہیں الحمدللہ ہمیں صوبہ پنجاب، سندھ اور پاکستان کے دیگر حصوں میں اللہ نے ایک بہت زرخیز زمین سے نوازا ہے اور اس کے اوپر لوگ، بہت ذہین لوگ، بہادر لوگ ہیں جو چیلنجز کو قبول کرنے اور ریت کو سونے میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ آج ہم نے یہاں جو کچھ دیکھا اور سنا ہے، اگر ہم وفاقی حکومت، صوبوں، اداروں کے ساتھ ساتھ پاک فوج کی مدد سے مل جل کر کام کرنے میں کامیاب ہو جائیں اور ہم سب اس کی طرف مائل ہو جائیں، میں آپ کو بلا خوف و خطر بتا سکتا ہوں کہ ہم کچھ ہی وقت میں اپنے مستقبل کا رخ موڑ سکتے ہیں، اس کے لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں ایسا کرنے کی تڑپ ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:ریکوڈک صرف ایک کان نہیں، پاکستان کے معدنی خواب کی تعبیر ہے، سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر

وزیراعظم نے کہا کہ یہاں اس وقت سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک سے ہمارے بھائی موجود ہیں اور یقیناً یورپ اور شمالی امریکا اور مشرق بعید، چین کے سفیر بھی موجود ہیں، جو ہمارے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، ہم نے یہاں برگل کی پریزنٹیشن دیکھی ہے، وہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ہمارے نوجوان لڑکوں کی تربیت کر رہے ہیں، بلوچستان کے لوگوں کو روزگار دے رہے ہیں، ٹیکنیکل ٹریننگ اسکول کے ذریعے تربیت دے کر ان کے لیے سماجی و اقتصادی مواقع پیدا کر رہے ہیں۔

 وزیراعظم نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک ایسا موقع ہے جسے ہمیں حقیقت میں بدلنا چاہیے، نہ کہ مزید قرضے لے کر آگے بڑھنا چاہیے، بلکہ ہمیں شراکت داری کے ٹھوس مواقعوں کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج دنیا بھر میں نایاب زمینی مواد کی کمی ہے اور میں اپنی حکومت اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے تمام ممکنہ سرمایہ کاروں کو دعوت دینا چاہتا ہوں، چاہے وہ خلیجی ریاستوں سے ہوں، امریکا سے ہوں، چاہے وہ چین سے ہوں یا یورپ سے ہوں، سرمایہ کاری کے لیے ان سب کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سندھ میں ہمارے پاس کوئلے کی سب سے بڑی کان ہے، جو دنیا بھر میں کوئلے کے سب سے بڑے ذخائر میں سے ایک ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ اس کوئلے کو بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال کرکے بہت اچھا کام کر رہے ہیں اور یہ کوئلہ کا ذخیرہ ہمارے سیمنٹ پلانٹس اور بہت سے دیگر صنعتی اداروں کا پیٹ بھر سکتا ہے اور اس طرح کوئلے کی درآمد کو کم کر سکتا ہے اور ہمارے نایاب زرمبادلہ کے ذخائر کو بچا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب نے ریکوڈک منصوبے میں 15 فیصد سرمایہ کاری کی پیشکش کردی

وزیراعظم نے بتایا کہ پنجاب میں چنیوٹ کے قریب لوہے کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں اور میں جانتا ہوں کہ پنجاب کی وزیراعلیٰ اس لوہے کو استعمال کرنے اور جدید اسٹیل پلانٹ میں سرمایہ کاری کرکے اس لوہے کو کام میں لانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ ہم نے ابھی بلوچستان کی بات کی ہے، کے پی میں بے پناہ صلاحیت ہے اور اسی طرح آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی بے پناہ معدنی ذخائر موجود ہیں جن کے لیے لگن اور محنت اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *