لاہور ہائیکورٹ نے ارشد خان ’چائے والا ‘ کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی منسوخی سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اور پاسپورٹ آفس سے جواب طلب کر لیا ہے۔
بدھ کو لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس جواد حسن نے ارشد خان ’چائے والا ‘ کی درخواست پر سماعت کی، جس دوران جسٹس جواد حسن نے نادرا سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 اپریل کو جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ارشد خان نے نادرا سمیت دیگر فریقین کی جانب سے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی منسوخی کو چیلینج کیا ہے۔
ارشد خان چائے والا کے وکیل کے مطابق، ایک ٹی وی چینل کی افواہ کے باعث ارشد خان کے مستقبل کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔ سرکاری وکیل نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔ سماعت میں سرکاری وکیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ارشد خان نے پاکستانی شہری ہونے کا کوئی دستاویزی ثبوت پیش نہیں کیا۔
وکیل نے دوران سماعت یہ بھی کہا ہے کہ ارشد خان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنا درست عمل ہے۔لیکن ارشد خان کے وکیل نے کہا ہے کہ ارشد خان پاکستانی شہری ہے۔ وکیل نے سماعت کے دوران دلائل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارشد خان کے خاندان کی پاکستانی شہریت کی ایک پوری تاریخ ہے۔
ارشد خان کے وکیل نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ارشد خان 1978 سے پہلے سے پاکستان کا رہائشی ہے اور اس سے اس کے پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت مانگنا بدنیتی پر مبنی ہے۔ وکیل کے مطابق پاکستانی سیٹیزن شپ ایکٹ 1951 کے مطابق پاسپورٹ ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔
عدالت نے نادرا سمیت دیگر فریقین کو 17 اپریل کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے اور کہا ہے کہ سرکاری وکیل اس بات کو یقینی بنائیں کہ متعلقہ ادارے رپورٹس جمع کروائیں۔