احمد نورانی کی سابقہ اہلیہ عنبرین فاطمہ نے فرخ وڑائچ کیساتھ پوڈ کاسٹ میں انکشاف کیا کہ احمد نورانی کیساتھ میری شادی ارینج میرج تھی، میں یہ شادی نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن انہوں نے میرے گھر رشتہ بھجوایا۔
احمد نورانی کی سابقہ اہلیہ عنبرین فاطمہ کا کہنا تھا کہ احمد نورانی کی والدہ جب میرے رشتے کیلئے آئیں تو بہت روتی تھیں، وہ کہتی تھیں کہ ہماری احمد نورانی کی پہلی بیوی سے نہیں بنتی، اس لیے ان کیلئے دوسرا رشتہ ڈھونڈ رہی ہیں۔ احمد نورانی کی والدہ نے کہا کہ ہمارے خاندان میں طلاق نہیں دی جاتی اس لیے پہلی بیوی کو طلاق دے سکتےلیکن ہمارا تعلق واسطہ نہیں ہے۔
عنبرین فاطمہ نے بتایا کہ بعدازاں مجھے احمد نورانی نے راضی کر لیا اور ہماری شادی ہوگئی، میری شادی کے موقع پر میرے بھائی مجھ سے ناراض ہوگئے تھے کیونکہ وہ سمجھتے تھے احمد نورانی جھوٹ بولتے ہیں کہ ان کا پہلی بیوی سے کوئی تعلق نہیں حالانکہ ایک ہی گھر میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ولیمے کے بعد احمد نورانی ہوٹل سے ہی اسلام آباد چلے گئے اور مجھے ایک ماہ بعد امریکا جانا تھا ۔امریکا سے واپس آئی تو احمد نورانی اور ان کے خاندان کا رویہ میرے سے بالکل بدلا ہوا تھا، وہ لوگ مجھے کسی غمی خوشی میں شریک نہیں کرتے تھے کیونکہ وہاں ان کی پہلی اہلیہ موجود ہوتی تھیں۔
انہوں نے بتایا احمد نورانی کے چچا کا انتقال ہوا تو میں ان کے گھر چلی گئی تاہم مجھے میری ساس نے ہاتھ پکڑ کر گھر سے نکال دیا کیونکہ احمد نورانی کی پہلی اہلیہ موجود تھی۔وہاں احمد نورانی نے بھی مجھے پہنچاننے سے انکار کر دیا اور دیوروں نے بھی میرے سلام تک کا جواب نہیں دیا۔ اس پر میں نے طلاق لینے کا فیصلہ کیا تاہم احمد نورانی کی جانب سے کہا گیا کہ میں خلع لوں وہ طلاق نہیں دیں گے۔
عنبرین فاطمہ نےانکشاف کیاکہ میں نے احمد نورانی اور ان کے خاندان کے رویے کی وجہ سے خودکشی کی بھی کوشش کی تھی، میری حالت بہت خراب تھی، میرے گھر والوں نے احمد نورانی اور ان کی فیملی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے ہمارے فون نمبرز تک بلا ک کر دیے تھے۔ احمد نورانی نے اتنا بھی نہیں پوچھا کہ میں زندہ ہوں یا کس حال میں ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد مجھ پر لاہور میں حملہ بھی ہوا، اس حملے کے بعد احمد نورانی کے دوستوں کی جانب سے مجھے سابقہ اہلیہ کہا گیا ، جس پر میں نے احمد نورانی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی کہ میں کیسے سابقہ بیوی ہوگئی؟۔ مجھے اب تک کوئی طلاق نامہ نہیں پہنچا یا گیا۔ احمد نورانی نے میرے سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔مجھے بتایاگیا کہ احمد نورانی جب امریکا گئے تو انہوں نے ایمبیسی میں جعلی طلاق نامہ بھی جمع کروایا کیونکہ وہ اپنی پہلی اہلیہ کو ساتھ لے جانے کا انتظام کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ احمد نورانی نے اپنی بیٹی کو اس وقت دیکھا تھا جب وہ آٹھ ماہ کی تھی اور اب وہ چھ سال کی ہے اور اپنے بیٹے کو کبھی نہیں دیکھا۔ انہوں نے احمد نورانی کی ہمشیرہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی اسی طرح روتی تھی اور اللہ دیکھ رہا تھا ، آپ کہتی ہیں کہ آپکی والدہ اتنے دنوں سے رو رہی ہیں تو میری والدہ بھی گزشتہ پانچ سال سے رو رہی ہیں لیکن آپ لوگوں کو ذرا رحم نہیں آیا۔
عنبرین فاطمہ نے مزید کہا کہ میں نے احمد نورانی سے رابطہ کرنے کی بہت کوشش کی کہ مجھے طلاق نامہ دیدیں تاکہ میں اپنا نادرا میں ریکارڈ درست کروا سکوں لیکن آج تک میرے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔