پشاور (سید ذیشان کاکاخیل) خیبرپختونخوا میں صنعتی ترقی میں انقلاب لانے والا منصوبہ سالوں بعد بھی چل نہ سکا۔ امن و امان کی خراب صورتحال یا پھر حکومت اور متعلقہ حکام کی نااہلی؟ سالوں بعد بھی رشکئی اکنامک زون کو فعال نہیں بنایا جا سکا ہے۔
سال 2021 میں شروع ہونے والے منصوبے کے تحت نہ صنعتی یونٹس قائم کئے جا سکے اور نہ ہی لوگوں کو روزگار میسر آ سکا ہے۔ ذرائع کے مطابق رشکئی اکنامک زون شروع کرتے وقت یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ چائنیہ کی اکثر صنعتوں کا قیام یہاں کیا جائے گا لیکن سالوں بعد بھی یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا ہے۔
ذرائع کے مطابق امن و امان کی دن بدن بگڑتی صورتحال اور حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث رشکئی اکنامک زون میں سرمایہ کاری کو فروغ نہیں دیا جا سکا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ صنعتی شعبے میں ایک انقلاب لائے گا لیکن امر اس بات کی ہے کہ اسے شروع کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق 1 ہزار ایکٹر پر مشتمل اکنامک زون میں 700 پلاٹس ہے اور یہاں درجنوں یونٹس کا قیام کرنا تھا۔ جیسے کے ٹیکسٹائل، ربڑ، گاڑیوں اور دیگر آلات۔
مناسب منصوبہ بندی نہ ہونے اور امن و امان کے حالات خراب ہونے کے باعث خیبرپختونخوا حکومت کی بھی 8 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوا میں معلق ہوگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اکنامک زون میں بہترین سٹرکیں بنائی گئی ہے اسی طرح دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی اسے فعال نہیں بنایا جا سکا ہے۔
ذرائع کے مطابق رشکئی اکنامک زون کے قیام کا مقصد جہاں صنعت کے شعبے میں انقلاب لانا تھا تو وہی مقامی لوگوں کو ملازمتیں فراہم کرنا بھی تھا، ایک اندازہ لگایا گیا تھا کہ رشکئی اکنامک زون کے فعال ہونے سے 3 لاکھ تک افراد کو روزگار ملے گا۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ منصوبے کی ناکامی اور امن و امان کی بدتر صورتحال کے پیش نظر، خیبرپختونخوا اور وفاقی حکومت کو فوری طور پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نہ صرف مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کیا جا سکے، بلکہ معاشی ترقی کے امکانات بھی بڑھائے جا سکیں۔
اس سلسلے میں معاون خصوصی برائے انڈسٹری عبد الکریم نے بتایا کہ رشکئی اکنامک زون وفاقی حکومت کے عدم تعاون کی وجہ سے فعال نہیں ہے۔ ان کے مطابق اس زون کو سبسڈائڈ ریٹ پر بجلی کی فراہمی اگر کی جائے تو یہاں سرمایہ کاروں کو راغب کیا جاسکتا ہے۔
ان کے مطابق اس زون کے قیام کے وقت مختلف معاہدے کئے گئے تھے جس پر اب عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے۔ وفاقی حکومت کو اس معاملے میں کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔