کیا پاکستان تحریک انصاف ختم ہو جائے گی؟ شیر افضل مروت کے اہم انکشافات

کیا پاکستان تحریک انصاف ختم ہو جائے گی؟ شیر افضل مروت کے اہم انکشافات

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق سینیئر رہنما اور ممبر پارلیمنٹ شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ اگر پارٹی کے موجودہ چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے استعفیٰ دے دیا تو قانون کے مطابق پاکستان تحریک انصاف ہی ختم ہو جائے گی، پھر اس کا کوئی اور نام رکھنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے پارٹی کی جڑوں کو ہلاکررکھ دیا ، شیرافضل مروت

اتوار کو آزاد ڈیجیٹل کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں شیر افضل مروت نے اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت حکومت کی بے انتہا ناکامیوں، جن میں سیاسی و معاشی عدم استحکام ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں، امن و امان کا مسئلہ ہے، مہنگائی کا مسئلہ ہے جس پر عوام کو سڑکوں پر لایا جا سکتا ہے لیکن اگر پی ٹی آئی ریشہ دوانیاں کرنے والے لوگوں سے چھٹکارا حاصل نہیں کرے گی، جب تک سلمان اکرم راجا کو فارغ نہیں کرے گی، انہیں کوئی کامیابی نہیں ملے گی۔

بیرسٹر گوہر کے استعفیٰ سے متعلق سوال پر شیر افضل مروت نے انکشاف کیا اور کہا کہ اگر بیرسٹر گوہر خان نے پارٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا تو پھر ہمارے قانون کے مطابق  پی ٹی آئی ہی ختم ہو جائے گی، پھر اسے کوئی اور نام رکھنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں:تحریک انصاف میں 3 پریشر گروپس سے متعلق شیر افضل مروت کا انکشاف

شیر افضل مروت نے کہا کہ پارٹی میں 2 لوگ ہیں بشریٰ بی بی اور علیمہ خان، دونوں کا عمران خان  پراثر ہے، جس طرح سے میں ان دونوں کی طرف سے قابل قبول نہیں تھا، علی امین گنڈا پور بھی اسی راستے کا مسافر ہے، خدشہ کہ انہیں بھی تبدیل کردیا جائے گا۔ اگر بانی پی ٹی آئی کو پارٹی کے اندر مسائل کا ادراک ہو گیا تو شاید وہ بچ جائیں۔

انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ عمر ایوب سے زبردستی استعفیٰ لیا گیا تاکہ علیمہ خان کی ایما پر سلمان اکرم راجا کو پارٹی کا سکریٹری جنرل بنایا جا سکے اسے پارٹی میں اہم عہدہ دیا جا سکے، سلمان اکرم راجا علیمہ خان کا لگایا ہوا پودا ہے، وہ علیمہ خان کے ہی منظور نظر ہیں، شیرافضل مروت نے کہا کہ عمر ایوب کا استعفیٰ آج تک قبول نہیں ہوا، بیرسٹر گوہر خان نے استعفیٰ قبول کیا، نہ ہی سلمان اکرم راجا کا کوئی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:تحریک انصاف کے پاس عمران خان کی رہائی کیلئے کوئی لائحہ عمل نہیں، شیر افضل مروت

انہوں نے کہا کہ مجھ جیسے آدمی کو پی ٹی آئی نے کھو دیا ہے، کیا کوئی میری خدمت کا صلہ دے سکتا ہے؟، اب اگر مجھے دوبارہ احتجاج کے لیے بلائیں گے تو میری بات بھی مانیں گے، پھر احتجاج میں شامل ہوں گا۔ شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے جلسوں میں جب میرے حق میں نعرے لگتے تھے تو میں دیکھتا تھا بہت سے لوگوں کے چہرے لٹکے ہوتے ہیں۔

شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ میں پارٹی میں 2 تین ایسے مؤقف رکھتا ہوں جو اُن لوگوں کو پسند نہیں جو خان پر اثر انداز ہیں، اس میں ایک موروثی سیاست کا میں کسی صورت حامی نہیں ہوں۔ یہ لوگ اب موروثیت کی وضاحت کرتے ہیں کہ اگر خان نا ہو تو کون پارٹی چلائے گا۔ عمران خان کے کانوں میں کانا پھوسی، غیبت اور چغلی کرنے پر ایکشن ہوتا ہے، جب تک عمران خان کو احساس ہوگا تب تک بہت سارے لوگوں کا دھڑن تختہ ہو چکا ہوگا۔ اب تو مذاکرات کی آفر بھی نہیں آئے گی، پارٹی زبوں حالی کا شکار ہے، خان اللہ کے آسرے پر پڑا ہوا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *