ملک بھر میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے اور آئندہ دو روز تک بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج سے ملک کے مختلف اضلاع میں ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، جبکہ سندھ کے کئی علاقے اس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں، آج سے 18 اپریل بالائی علاقوں، جی بی، اسلام آباد میں درجہ حرارت 4 سے 6 ڈگری زیادہ رہ سکتا ہے۔
اتوار کے روز سندھ کے کئی اضلاع میں شدید گرمی نے عوام کو پریشان کردیا ، دادو میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا، جبکہ شہید بینظیر آباد میں 45 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
کراچی میں پارہ 36 ڈگری پر رہا، حیدرآباد میں 43، سکھر میں 44، لاہور میں 36، بہاولپور میں 40 اور ملتان میں 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ شدید گرمی کے باعث شہری نڈھال دکھائی دیے اور معمولاتِ زندگی متاثر ہو کر رہ گئے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شہری غیر ضروری طور پر دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں، محکمہ موسمیات نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ پانی کا زیادہ استعمال کریں، دھوپ سے بچاؤ کے لیے مناسب اقدامات کریں اور ہیٹ اسٹروک سے محفوظ رہنے کی کوشش کریں۔
گھر کو ہوادار اور ٹھنڈا رکھنے کے انتظامات کریں، زیادہ گرمی ہونے کی صورت میں نہائیں ، پانی اور ہلکی پھلکی غذاؤں کا استعمال کریں جو نظام ہاضمہ کو بہتر کرنے سمیت جسم میں پانی کی نمکیات کو برقرار رکھنے میں مددگار ہوں۔
ہیٹ ویو کیا ہے؟
جب کسی علاقے، شہر یا ملک میں، موسمیاتی تبدیلی کے باعث اوسط یا عمومی درجہ حرارت کے مقابلے میں کہیں زیادہ درجۂ حرارت ریکارڈ کیا جائے تو موسم کی اس کیفیت کو گرمی کی شدید لہر (Heat Wave) کا نام دیا جاتا ہے، اسے اردو میں ہم لُو کہہ سکتے ہیں، شدید گرمی کی یہ لہر ایک دن سے لے کر کئی روز اور ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہے۔
ہیٹ ویو کے صحت پر اثرات
ہیٹ ویو کے باعث ’ہیٹ سٹروک‘ یعنی گرمی کی شدت کے باعث حالت غیر ہو جانا اور جسم میں پانی کی کمی کی شکایت پیدا ہونا ہے۔
ہیٹ سٹروک کی علامات
متاثرہ فرد اور ریسکیو سروسز پر مامور افراد کے لیے جانی نقصان سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہیٹ اسٹروک کی علامات سے باخبر ہوں، ہیٹ سٹروک کی علامات کچھ اس طرح ہیں: سانس لینے میں دقت محسوس کرنا، دل کی دھڑکن اور سانس کا بڑھ جانا، پسینہ آنا رُک جانا، متلی محسوس ہونا، قے کرنا، بے ہوشی کے دورے پڑنا، سر میں شدید درد محسوس کرنا، جسم میں پانی کی کمی ہو جانا، جلد کا گرم اور سرخ ہو جانا۔
احتیاطی تدابیر
طبی ماہرین کے مطابق گرمیوں کے موسم کے دوران پانی کا استعمال بڑھا دیں، جسم میں نمکیات کی کمی کو پورا کرنے کے لیے او آر ایس اور لیموں کا پانی پیئیں۔ پانی آپ کے جسم کے درجہ حرارت کو معمول پر رکھتا ہے چنانچہ گرمی کے دنوں میں زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں۔
طبی ماہرین کے مطابق ایک دن میں 6 سے 7 لیٹر پانی پیئیں جبکہ صبح 11 بجے سے سہ پہر 4 بجے تک دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں۔ حالت غیر محسوس ہونے پر فوراً نہائیں، پنکھے کا رخ اپنی طرف کر لیں تاکہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت کم ہو سکے۔
انتہائی شدید درجہ حرارت 106C-108C کی صورت میں اپنی گردن، بغلوں، گھٹنوں اور پیٹھ پر برف کے ٹکڑے رکھیں۔ ہیٹ اسٹروک سے اُٹھنے والا بخار، دوائی سے ٹھیک نہیں ہوتا اس لیے خود سے کوئی علاج نہ کریں۔ علامات دور نہ ہونے کی صورت میں فوری طور پر اسپتال کا رُخ کریں۔
ہیٹ ویو سے قبل اپنائی جانے والی احتیاطی تدابیر
دن کے اوقات میں اگر باہر جانا ہو تو زیادہ دیر تک بند گاڑی میں بیٹھنے سے گریز کریں، کبھی بھی بچوں یا جانوروں کو گاڑی میں نہ چھوڑیں، یہ عمل ان کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
شدید گرمی کے دنوں میں باہر نکلنے سے ہر ممکن پرہیز کریں۔ کوشش کریں کہ باہر نکلنے والے کام صبح سورج نکلنے سے پہلے یا شام کے وقت نمٹا لیں۔ گھر سے باہر نکلتے ہوئے سن اسکرین، دھوپ کے چشمے اور ٹوپی کا استعمال کریں۔ سورج کی براہِ راست تپش سے جتنا زیادہ محفوظ رہیں اتنا بہتر ہے، باہر نکلتے وقت سر اور منہ کو گیلے کپڑے سے ڈھانپنا اور بھی بہتر ہوگا۔